دراصل ٹریزری اکاؤنٹ کے ملازمین، سکریٹریٹ اکاؤنٹ ملازمین کے برابر درجہ دئے جانے کے مطالبے کو لے کر 11 ستمبر سے احتجاج کر رہے ہیں. اپنے بازو پر کالی پٹی باندھ کر3 بجے تک ہی یہ ملازمین کام کر رہے ہیں۔
ٹریزری وہ محکمہ ہے جہاں سے تمام ملازمین کی تنخواہ سے متعلق مسائل حل ہوتے ہیں. لیکن ٹریزری محکمے کے مسائل برسوں سے حل نہیں ہوئے ہیں۔
ٹریزری ملازمین ابھی 2 گھنٹے کام نہ کر کے حکومت کو انتباہ دے رہے ہیں کہ وقت رہتے ان کے مطالبات پر غور کر لیا جائے نہیں تو حکومت کو کافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے.
ٹریزری محکمہ کے ملازم اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج پر اطلاعات کے مطابق 2004 میں ہائی کورٹ نے ٹریزری اکاؤنٹ ملازمین کو یکم جنوری 1986 سے سکریٹریٹ اکاؤنٹ ملازمین کا درجہ دیا تھا لیکن حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے انہیں اس کا فائدہ نہیں مل سکا. یہی نہیں ٹریزری اکاؤنٹ ملازمین کے لئے کوئی 'گائیڈلائن' بھی نہیں ہے.
ان دو معاملوں کے علاوہ کل 6 نکاتی مطالبات ہیں. اس کے لئے ٹریزری ملازمین نے پوری منصوبہ بندی تیار کی ہے.
منصوبہ بندی کے مطابق ٹریزری ملازمین 14 ستمبر کو ڈی ایم کے ذریعہ میمورنڈم دیںگے. اس کے بعد 16 ستمبر کو لکھنؤ میں ٹریزری ڈائریکٹریٹ کا گھیراو کریںگے. اگر تب بھی بات نہیں بنی تو وہ پوری طور سے کام بند کر دیں گے.
اگر ٹریزری محکمہ کے ملازمین پوری طور سے کام بند کر دیتے ہیں تو حکومت کا کافی نقصان ہوسکتا ہے۔