اردو

urdu

ETV Bharat / state

اردو اسکولز خستہ حالی کے شکار

تلنگانہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ ایک طرف ریاستی حکومت اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیتی ہے، دوسری طرف اردو میڈیم اسکولوں کو بند کردیا جاتا ہے۔

By

Published : Feb 19, 2021, 9:27 PM IST

حیدرآباد میں گذشتہ برس 52 پرائیویٹ اردو میڈیم اسکولز بند کر دئے گئے۔ اس سلسلہ میں اقلیتی کمیشن کو ایک شکایت موصول ہوئی جس پر کمیشن نے حکومت سے اردو میڈیم کے پرائیویٹ اسکولوں کو دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی۔

اس پر شعبہ تعلیم کے جوائنٹ ڈائرکٹر نے اسکولوں کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا لکین تا حال اسے عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔

رپورٹ کے مطابق سرکاری اردو میڈیم اسکولوں کے طلباء و طالبات کے پاس اسکول یونیفارم نہیں ہوتے ہیں، ٹین کی چھت والی عمارت میں درس و تدریس کا کام انجام دیا جا رہا ہے۔

کئی اسکولز میں استازہ کی کمی کے باعث تعلیمی نصاب مکمل نہیں ہو پا رہے ہیں۔

حیدرآباد کے معروف اردو سکالر انعام الرحمن غیور کا کہنا ہے کہ اردو میڈیم اسکولوں میں مسلم برادری کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور جو ماں باپ معاشی طور پر کمزور ہوتے ہیں وہی اپنے بچوں کا سرکاری اسکولز میں داخلہ کرواتے ہیں۔

انہوں نے حکومت تلنگانہ سے ان 52 اسکولوز کو جو بند ہوچکے ہیں انہیں جلد از جلد کھولنے اور اساتذہ کی کمی پوری کرنے کی اپیل کی ہے۔

اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت اس درخواست کو کب قبول کرتی ہے اور دوسری سرکاری زبان اردو کے یہ بند اسکولوں میں کب تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جاتی ہیںَ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details