حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کولہاپور میں ہوئے تشدد کے لیے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ یہ لوگ 'اورنگ زیب کی اولاد' ہیں۔ اویسی نے کہا کیا آپ سب جانتے ہیں؟ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ (دیویندر فڑنویس) اتنے ماہر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تو پھر یہ گوڈسے کی اولاد کون ہیں؟ آپٹے کی اولاد کون ہیں؟ ان کے بارے میں ہمیں بتاؤ۔ کولہاپور میں پرتشدد تصادم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو بتانا چاہیے کہ کس قاعدے کے تحت بعض لوگوں کے نام لینا ممنوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلان کرے کہ اورنگزیب، بابر، خلجی، بہادر شاہ ظفر، شاہ جہاں، جہانگیر، قلی قطب شاہ جیسے ناموں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان ناموں کا کوئی ذکر نہیں کر سکتا۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اویسی نے سوال کیا کہ تصویر لینا جرم کیسے ہے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اعلان کرنا چاہیے کہ کسی کا نام 'اسد الدین اویسی' نہیں ہوگا۔ کیونکہ اس نام کا شخص اشتعال انگیز تقریر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ بی جے پی کو یہ بھی کہنا چاہیے کہ اسے گوڈسے، آپٹے، مدن لال کے نام سب سے زیادہ پسند ہیں۔ اس سے قبل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو منی پور میں 3 مئی سے انٹرنیٹ بند کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست کے لوگ مرکزی وزیر کے ٹویٹس کو نہیں پڑھ سکیں گے۔ امیت شاہ نے اتوار کے روز منی پور کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ امپھال-دیما پور قومی شاہراہ-2 پر سے رکاوٹیں ہٹا دیں، تاکہ بحران زدہ ریاست میں لوگوں تک بنیادی غذائی اشیاء اور دیگر ضروری اشیاء پہنچ سکیں۔