اردو

urdu

By

Published : Dec 2, 2021, 10:37 PM IST

ETV Bharat / state

JKSRTC Retired employees: جے کے ایس آر ٹی سی کے ریٹائرڈ ملازمین پنشن اور لیو سیلری سے محروم

جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (جے کے ایس ار ٹی سی) کے سنہ 2019 کے بعد ریٹائرڈ ملازمین JKSRTC Retired employees نے الزام عائد کیا کہ ان کو نا تو انہیں پنشن مل رہی ہے اور نہ ہی لیو سیلری مل رہی ہے۔

JKSRTC  Retired employees
جے کے ایس ار ٹی سی کے ریٹائر ملازمین

جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (جے کے ایس ار ٹی سی) JKSRTC Retired employees کے سنہ 2019 کے بعد ریٹائر ہوئے ملازمین نے الزام عائد کیا ہے کہ نا تو انہیں پنشن مل رہی ہے اور نہ ہی لیو سیلری۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے صرف یقین دہانیاں کی جا رہی ہے تاہم زمینی سطح پر کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔

جے کے ایس ار ٹی سی کے ریٹائر ملازمین پنشن سے محروم

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کارپوریشن کے پرانے ملازم عبدالمجید کا کہنا ہے کہ "ہم وہ ملازم ہیں جن کو سنہ 1976 سے 1986 کے دوران اس محکمہ نے نوکری پر رکھا تھا۔ بعد میں جب یہ محکمہ کارپوریشن بنا تو ہمیں وہاں ڈیپوٹیشن پر تعینات کردیا گیا۔ تاہم سنہ 1990 کے بعد سے اب تک پے کمیشن کا فائدہ نہیں پہنچا۔ اور ریٹائرمنٹ ہونے کے بعد پینشن بھی نہیں دی جا رہی۔"


ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم تقریبا 325 ملازم ہے جن میں ڈرائیور، کنڈکٹر، واشر اور دیگر شامل ہیں۔ سنہ 2019 میں جب ریٹائر ہوئے تو نہ ہمیں لیو سیلری دی گئی اور نہ ہی ٹینشن دی جا رہی ہے۔ عدالت عالیہ کے فرمان کے مطابق ملازم کے ریٹائر ہونے کے ایک ماہ کے اندر اندر اس لیو سیلری ادا ہو جانی چاہیے۔"


ان کا دعوی ہے کہ گزشتہ تین برسوں سے بڑی مشکل سے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کر رہے ہیں۔ عالمی وبا کے دوران بھی بہت پریشانی کا سامنا کیا اور ایک ساتھی کا انتقال بھی ہوا۔ وہی انتظامیہ کے کانوں میں جوں تک نہیں رنگی۔



انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے "انتظامیہ سے کئی بار رجوع کیا، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے پاس درخواست ڈالی، اپنے حق کے لیے احتجاج کیا لیکن ابھی تک حاصل کچھ نہیں ہوا۔"


یہ بھی پڑھیں :Etv Bharat News Impact: بجلی سے چلنے والی گاڑیاں سرینگر کی سڑکوں پر بحال


جب ای ٹی وی پر بھارت نے متعلقہ محکمے کی انتظامیہ نے اس حوالے سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ "ان ملازمین کو ہم نے پہلے ہی اطلاع کردی ہے قیم کے معاملے پر غور ہو رہا ہے اور جلدی اس کا ازالہ کیا جائے گا۔"



وہی ان ملازمین نے بھی مانا کہ "چند روز قبل کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر نے یقین دہانی کی تھی کی انتظامیہ سے ان کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے اور ہماری leave salary ادا کرنے کے غرض سے دس لاکھ روپے کی مانگ کی ہے۔ ہمیں کہا گیا ہے کی آئندہ پندرہ دنوں میں مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ہماری بس فال کے لیے یہی گزارش ہے کہ یہ رقم سنہ 2019 کے بعد ریٹائر ہوئے ملازمین کو ہی دی جائے دیگر کسی کام میں استعمال نہ لائی جائے۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details