سری نگر: وادی کشمیر کے اسکولوں میں جمعرات کو مارننگ اسمبلی کے دوران دو منٹوں کی خاموشی اختیار کرکے مہلوک استانی رجنی بالا کو یاد کیا گیا۔استانی پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے 31 مئی کو جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے گوپال پورہ ہائی اسکول میں گولیاں برسائی تھیں جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی تھی۔Two-minute silence observed in all JK schools
حکام نے ان کے انتقال کے دسویں دن کے موقع پر اسکولوں میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کے احکامات صادر کئے تھے۔ وادی کے تمام اضلاع کے اسکولوں میں جمعرات کی صبح مارننگ اسمبلی کے دوران طلبا اور عملے نے مہلوک استانی کی یاد میں دو منٹوں کی خاموشی اختیار کی۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ گورنمنٹ ہائی اسکول گوپال پورہ کو رجنی بالا کے نام سے موسوم کیا جائے گا۔انہوں نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا: ’کولگام کے گورنمنٹ ہائی اسکول گوپال پورہ کو شریمتی رجنی بالا کے نام سے موسوم کیا جائے گا‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’ان کے شوہر شری راج کمار کو یقین دلایا کہ ان کے تمام مطالبوں کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا‘۔ Rajini Bala Killings
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندی کی جانب سے عام شہریوں کی ہلاکت میں اس سال تیزی درج کی گئی ہے۔ سنہ 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں 17 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 12 کا تعلق اکثریتی برادری سے ہے،جب کہ باقی پانچ کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔Targeted killings 2022 in j&k