جموں وکشمیر حکومت نے وادی کشمیر کے لئے چاول اور گندم کی مقدار میں کٹوتی کردی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی میں غذائی اجناس کے مجموعی مقدار میں سے 120371.62 کوئنٹل سے زائد اناج (چاول اور گندم) کم کیا گیا ہے۔ اسٹور کیپرز اور فیئر پرائس شاپ ڈیلرز نے مطلوبہ کوٹے کے مطابق چاول کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے اسٹوروں کو عملی طور پر تالا لگا دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے)، جموں و کشمیر ڈائریکٹوریٹ آف فوڈ سول سپلائی اینڈ کنزیومر افیئرز کشمیر نے جنوری 2021 کے مہینے میں 210849.89 کوئنٹل اشیائے خوردنی مختص کی ہیں۔ رواں سال اکتوبر میں وادی کے لئے 331221.51 کوئنٹل اناج مختص کیا گیا تھا، جس کے مطابق قریب 120371.62 کوئنٹل کی کمی کی گئی ہے اور یہ ایک بہت بڑا فرق ہے جس سے لوگ کافی حد تک متاثر ہونگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راشن گھاٹ اور فیئر پرائس شاپ ڈیلرس سے آدھار کارڈز کے ذریعے ہی اناج کو فروخت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وادی کشمیر میں صد فیصد آبادی کے پاس آدھا کارڈ موجود نہیں ہے۔