انہوں نے کہا کہ، 'گزشتہ کافی لمبے وقت سے راجستھان کے مدرسوں سے جڑے ہوئے لوگ اور مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے ان تمام لوگوں کا یہ مطالبہ تھا کہ راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ اسمبلی میں پاس کیا جائے، جب سے میں نے اقلیتی محکمہ سنبھالا ہے۔ تب سے میری دلی چاہت تھی کہ یہ ایکٹ آئے، میں ہمیشہ لوگوں سے یہی کہتا تھا کہ جلد ہی یہ قانون آجائے گا۔'
اقلیتی زیر صالح محمد نے کہا کہ، '2003 میں جب راجستھان مدرسہ بورڈ بنا تھا، تب سے لے کر آج تک 17 برس کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔ یہ کافی لمبا عرصہ ہوتا ہے، ہم لوگوں کو کافی انتظار کرنا پڑا۔
لیکن گزشتہ روز راجستھان اسمبلی میں یہ ایکٹ پاس ہو چکا ہے۔'
صالح محمد کا کہنا ہے کہ، 'انتخابی منشور میں ریاست کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی جانب سے بھی یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ہم راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ کو پاس کریں گے اور اب وہ وعدہ بھی ہم نے پورا کر دیا ہے۔'