اطلاعات کے مطابق سکینہ فاطمہ بھارت پاکستان کے ساتھ لگنے والے گاؤں رلا میں رہتی ہیں جن کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ ان کے شوہر کی چھ برس قبل بیماری سے موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اب گزر بسر مشکل ہو رہا ہے۔ وہ در در کی ٹھوکریں کھانے کو مجبور ہیں۔ لوگوں سے مانگ کر بچوں کا پیٹ پالتی ہیں۔
دراصل سکینہ کے شوہر کا نام 2011 میں بھارت سرکار کی جانب آئی ایک اسکیم میں آیا تھا۔ جس کے تحت ان کو گھر ملنا تھا۔ لیکن ان کی موت ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ لیکن یہ پیسے ان کو نہیں ملے کیوں کہ ایک مقامی افسر ان سے پیسے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ سکینہ کے پاس پیسے نہیں تھے۔