مالیگاؤں کے تعلقہ مانکے گاؤں کے رہنے والے فوجی جوان منوراج شیواجی سوناؤنے (35 برس) سرحد پر تعینات تھے۔ سوناؤنے 21 ویں پیراٹروپ اسپیشل فورس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
منوراج سوناؤنے کا تعلق ایک کسان کنبہ سے ہیں، انہوں نے سنہ 2005 مراٹھا بٹالین میں شمولیت اختیار کی۔ سنہ 2009 میں وہ 21 پیرا کمانڈو فورس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
دس دن پہلے اروناچل پردیش کی سرحد پر بدلتی آب و ہوا اور سرد موسم کے باعث منوراج شیواجی کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں دس دن قبل کولکاتا کے کمانڈ ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ منوراج کے اہل خانہ میں ان کی اہلیہ، بیٹے، بیٹی ، والدہ، والد اور چھوٹے بھائی ہیں۔ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد متعلقین نے اظہار تعزیت پیش کیا ہے۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی مہاراشٹر کے ریاستی وزیر چھگن بھجبل نے سوناؤنے کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ بھجبل نے بتایا کہ منوراج سوناؤنے، ملک کی اور ملک کے لوگوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوگیا، منوراج سوناؤنے نے سولہ سال تک بھارتی فوج کی مراٹھا بٹالین میں اپنی خدمات انجام دیں۔ اس کی صحت اس وقت بگڑ گئی جب وہ 21 پیراٹروپ کے ساتھ ملک کی سرحد پر ڈیوٹی پر تھے۔ بعدازاں انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن وہ اپنی جان کی بازی ہار گئے۔ ان کی موت سے ملک ایک بہادر سپاہی سے محروم ہوگیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے منورج سوناؤنے کو دلی خراج تحسین!۔