اردو

urdu

By

Published : Jan 3, 2020, 6:05 PM IST

ETV Bharat / state

مالیگاؤں: مسلم طالبہ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض

مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والی سمیہ انصاری ساوتری بائی پھولے یونیورسٹی سے فزکس میں ریسرچ کررہی تھیں۔

مسلم طالبہ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض
مسلم طالبہ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض

تین جنوری کو بھارت کی اولین خاتون مدرس ساوتری بائی پھولے کا یوم پیدائش ہے، ساوتری بائی پھولے نے ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے پہلا سکول شروع کیا تھا اور خواتین کے لیے تعلیمی، سماجی اور فلاحی کاموں کو زندگی بھر انجام دیا۔

مہاراشٹر کے تعلیمی دارالحکومت کہلانے والے شہر پونے میں ایک یونیورسٹی کا نام ساوتری بائی پھولے ہے جو پونے یونیورسٹی کے نام سے منسوب ہے۔

شہر مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والیایک مسلم طالبہ سمیہ انصاری کو شعبہ طبعیات میں ساوتری بائی پھلے پونے یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی۔

سمیہ انصاری نے ساوتری بائی پھلے یونیورسٹی سے فزکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی
اس ہونہار طالبہ کا پورا نام انصاری سمیہ معین الدین ہے، موصوفہ نے علم طبعیات میں تحقیقی مقالہ 'بھا بھا اٹامک ریسرچ سینٹر' اور 'پونے یونیورسٹی' کے اشتراک سے مکمل کیا۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ساوتری بائی پھلے کے یوم پیدائش کے موقع پر ڈاکڑ سمیہ انصاری سے خصوصی گفتگو کی۔

ڈاکٹر سمیہ انصاری مالیگاؤں شہر کے تعلیمی و صنعتی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، ان کے والد محترم معین الدین انصاری سول انجینیئر اور والدہ عابدہ معین الدین خاتون خانہ ہیں جبکہ موصوفہ کے دادا عبدالواحد سیٹھ مجاہد آزادی تھے اور نانا ڈاکٹر خلیل احمد شہر مالیگاؤں کے اولین ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں۔

سمیہ انصاری نے انتدائی تعلیم اردو میڈیم سے دسویں تک حاصل کی، جونئیر کالج اور گریجویشن جدید انجمن تعلیم(جے اے ٹی) گرلس سینئیر کالج سے حاصل کی، بعد ازاں فزکس میں ماسٹرس ڈگری پونے یونیورسٹی سے نمایاں نمبرات کے ساتھ کامیاب مکمل کی۔

سمیہ انصاری نے ساوتری بائی پھلے یونیورسٹی سے فزکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی

سمیہ انصاری نے بتایا کہ ریسرچ کو بطور کریئر منتخب کرنے کے بعد پونے یونیورسٹی کے شعبہ طبعیات میں ڈاکٹریٹ میں داخلہ مل گیا، پھر دو برس جونیئر ریسرچ فیلو اور دو برس سینیئر ریسرچ فیلو شپ پر تحقیقی مقالے لکھے اور ریسرچ پروجیکٹ پر بطور ینگ وومن سائنٹسٹ کام کیا، اسی دوران مخلتف شہروں میں ریسرچ کانفرس میں شرکت بھی کی۔

انہوں نے اپنے مستقبل کے عزائم کےبارے بتایا کہ اگر موقع ملا تو بیرون ملک پوسٹ ڈاکٹریٹ کرنے کی خواہش مند ہیں، جبکہ ملک کے کسی بھی معروف ادارے میں بطور پروفیسر کام کرنے کے ساتھ ریسرچ بھی کرے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details