موصولہ اطلاعات کے مطابق پردیپ ساونت ایک ایسے افسرہیں جو انکاؤنٹر اسپیشلسٹ ہونے کے ساتھ ایک اچھے منتظم بھی ہے یہی وجہ ہے کہ ممبئی پولس کمشنر سنجے بروے نے ممبئی میں بابری مسجد کے فیصلہ پرنگرانی رکھنے اور شہر کو کنٹرول کرنے کے لیے پردیپ ساونت کو سہ روزہ کنٹرول روم میں تعینات کیا۔
ممبئی میں بابری مسجد کے فیصلہ کے بعد ہر چھوٹی موٹی چیزوں اور عمائدین شہر و علما کرام کے بیان و تاثرات پر بھی نظر رکھی گئی تھی پردیپ ساونت نے شہر میں اپنے اپنے مخبروں کو بھی سر گرم کر دیا تھا جو پل پل کی تفصیل سے پردیپ ساونت کو آگاہ کر رہےتھے۔
پردیپ ساونت نے اپنی ذہانت سے شہر میں بابری مسجد کے فیصلہ سے قبل ہی ایسے انتظامات کیے تھے جس سے وہ حالات سے باخبر رہنے کےساتھ کچھ ایسے علاقوں کی نشاندہی کی تھی جہاں ماضی میں فرقہ وارانہ تشدد برپاہوا تھا مسلم اکثریتی علاقوں میں فیصلے سےقبل تک پولیس کمپنی کا فلیگ مارچ کیاگیا اکثریتی علاقوں میں اقلیتوں کے تحفظ پر پردیپ ساونت نے خصوصی توجہ مرکوز کی کئی ایسے علاقے تھے جہاں پولس نے چوراہوں کے ساتھ گلی محلوں میں پولیس کی تعیناتی کی تھی۔
پردیپ ساونت کے حصے میں ڈھائی سو سے زائد انکاؤنٹر آئے ہیں اس لیے وہ شہر میں ہرکسی سے واقف ہے ان کی انٹلیجنس بھی کما ل کی ہے جس کے سب پولیس کمشنر نے انہیں کنٹرول روم کی ذمہ داری دی تاکہ شہر میں امن وامان قائم رہ سکے ۔