اردو

urdu

By

Published : Jun 23, 2023, 4:30 PM IST

Updated : Jun 24, 2023, 12:14 PM IST

ETV Bharat / state

Legal Notice To Manoj Muntashir بھوپال انضمام سے متعلق بیان پر منوج منتشر کو لیگل نوٹس بھیجا گیا

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے انضمام اور نواب بھوپال کو لے کر بالی ووڈ نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر منوج منتشر نے متنازع بیان دیا تھا جسے لے کر بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم نے منوج منتشر کو لیگل نوٹس بھیجا۔

گلوکارمنوج منتشر کو بھوپال انضمام بیان پرلیگل نوٹس بھیجا گیا
گلوکارمنوج منتشر کو بھوپال انضمام بیان پرلیگل نوٹس بھیجا گیا

نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر منوج منتشر کو بھوپال انضمام بیان پرلیگل نوٹس بھیجا گیا

بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے انضمام اور نواب بھوپال حمید اللہ خان کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی اور ایک مخصوص طبقے کی جانب سے کئی طرح کے سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ وہی 1 جون کو بھوپال میں ایک پروگرام کے دوران بالی ووڈ نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر منوج منتشر نے بھی متنازعہ بیان دیا۔ جس پر بھوپال کی تنظیم ہسٹری فورم نے منوج منتشر کو لیگل نوٹس بھیجا ہے۔

جب ای ٹی وی بھارت نے ہسٹری فورم کے وکیل شاہنواز خان سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ بھوپال 1947 میں آزاد ہو چکا تھا۔ انہوں نے کہا جب 562 ریاستیں جب بھارتی سنگ میں شامل ہوئی تھی تو بھوپال نواب حمید اللہ خان نے بھی اس ایگریمنٹ پر دستخط کیے تھے۔ اور دستخط کرنے کے بعد انہوں نے یہ شرط رکھی تھی کہ میرے دستخط کو ابھی عوام کے سامنے نہ لایا جائے۔ اور ان کی اس بات کو مان بھی لیا گیا تھا۔

جوکہ کئی تاریخی کتابوں میں لکھا ہوا موجود ہے اور بھوپال کے گزیٹیر میں بھی موجود ہے۔ اور جب انضمام مکمل ہوگیا تو نواب نے یہاں آ کر کہا کہ بھوپال نہ تو ہندوستان میں اور نہ ہی پاکستان میں شامل ہوگا بھوپال آزاد رہے گا۔ اس وقت پرجا منڈل نے اس کی مخالفت کی اور ریزولیشن پاس کرکے نواب کو دیا اور کہاں بھوپال کو آپ آزاد نہیں رکھ سکتے بلکہ اسے پرجا منڈل میں شامل کیا جائے۔

لیکن وہی نواب کا دستخط کیے جانے کا راز بعد میں کھل گیا کہ نواب بھوپال حمیداللہ خان نے انضمام پر دستخط کردیے ہے۔ ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے بتایا کہ اس وقت کوئی گورنمنٹ یا انتظامیہ نہیں تھا اور کوئی افسر بھی نہیں تھا جو بھوپال یا انضمام ہوئی ریاستوں کا چارج سنبھال سکے، اس لئے انضمام جس میں دستخط کیے گئے تھے اس میں یہ کہا گیا کہ نواب حمید اللہ خان جیسے اپنی ریاست میں ہیں ویسے ہی بنے رہے۔اور جب تک ہمارا کوئی انتظام نہیں ہوجاتا آپ ریاست بھوپال کے کانسٹیٹیوشنل ہیڈ بنے رہیں گے۔

انھوں نے کہا اس وقت نہ تو آئین بنا تھا نہ ہی ایڈمنسٹریٹو سیٹ اپ تھا اس لیے نواب حمید اللہ خان کے پاس سارے انتظامات محفوظ رہے۔ اور یہی بات بھوپال کے کئی لوگوں کو بری لگی تھی۔ وہیں بالی ووڈ نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر منوج منتشر کو بھیجے گئے لیگل نوٹس پر شاہنواز خان نے کہا کہ منوج منتشر نے بھوپال کی تاریخ کے بارے میں غلط اور بڑے بیانات دیے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم نوٹس کے ذریعے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ انہوں نے جو بیانات دیے ہیں اس کا ہمیں ثبوت دیجئے۔

منوج منتشر نے کہا کہ بھوپال کا نام بھوج پال تھا اور یہ راجہ بھوج کی نگری ہے مزید نواب بھوپال کے خلاف بیان دیے ہے۔ اس لئے ہم یہ چاہتے ہیں کہ منوج منتشر نے جو اپنی تقریر میں کہا ہے۔ اس کے تاریخی ثبوت پیش کریں۔ انہوں نے کہا ہم ایک کتاب بھوپال کی تاریخ کو لے کر مرتب کرنے جارہے ہیں اور اگر منوج منتشر کی باتیں صحیح ہے تو ہم اسے اپنی کتاب میں شامل کریں گے اور اگر وہ غلط ثابت ہوئے تو انہیں ہماری بات ماننی پڑے گی۔

مزید پڑھیں:Foreign Mother Son Not Patriot منوج منتشر کے متنازع بیان پر ہنگامہ

اس لئے منوج منتشر اپنے بیان کی تصدیق کر کے ثبوت پیش کریں۔ وہی ایک جون کو شیوراج سنگھ چوہان نے بھی بھوپال کے انضمام کو لے کر بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آج بھوپال کا گورو دیوس ہے۔ اور بھوپال کی آزادی کا دن بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15اگست 1947 کو بھوپال آزاد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا بھوپال کے نواب نے بھوپال کے انضمام کو لے کر انکار کیا تھا۔ اور اس وقت بھوپال کو آزاد کروانے کے لیے یہاں پر عوام کے ذریعے احتجاج کیا گیا تھا۔ اور لوح پروش ولمبھ بھائی پٹیل سخت رخ کی وجہ سے اور عوام کےاحتجاج کی وجہ سے بھوپال کے نواب مجبور ہوئے اور بھوپال کا بھارت میں انضمام عمل میں لایا گیا، انہوں نے کہا 1 جون کو ہی بھوپال ہندوستان کا حصہ بنا تھا۔

واضح رہے کہ مسلسل بھارتیہ جنتا پارٹی اور ایک مخصوص طبقے کے ذریعے بھوپال کی تاریخ کو توڑ موڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کی تنظیم ہسٹری فورم واجب دستاویزات کو جمع کر کے ایک بھوپال کی تاریخی کتاب کو مرتب کرنے جا رہی ہے۔

Last Updated : Jun 24, 2023, 12:14 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details