اندور پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں ایک گروہ چوری کی وارداتوں کو انجام دے رہا ہے جس میں عورتیں، بچے اور مرد شامل ہیں۔ ایک شہر میں چوری کرنے کے بعد یہ گروہ دوسرے شہر کا رخ کرتا تھا۔
اندور کی ڈی آئی جی روچی وردھن مشرا نے بتایا کہ 'کئی دنوں سے ایسے چور گروہ کی شکایت مل رہی تھی جو کار ڈرائیورز یا مالکوں کو باتوں میں الجھا کر قیمتی سامان چوری کرتا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چوروں کے اس گروہ کو گرفتار کرلیا ہے اور ان سے 54 ہزار نقدی، نقلی آدھار کارڈ اور 15 سے زیادہ موبائل فون ضبط کیے ہیں۔'