واضح رہے کہ ستیہ پال ملک جموں و کشمیر کے گورنر اگست 2018 سے اکتوبر 2019 تک تھے۔
گوا یونیورسٹی میں 70 ویں یوم آئین کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ' انہوں نے اپنے دور اقتدار کے دوران جموں و کشمیر بینک میں بدعنوانی کا پتہ لگانے میں مدد کی ہے جس میں موجودہ وزیر اعلیٰ اور دیگر ارکان اسمبلی کو براہ راست ملوث پایا گیا تھا۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کے رہنما جو جمہوری طور پر منتخب ہوئے تھے۔ ان کی دو نسلیں اسکول مین پڑھاتی تھیں اور آج ان کے گھر سرینگر، دہلی، دبئی، لندن، فرانس میں ہیں اور متعدد ہوٹلز میں شراکت کی کوئی گنتی نہیں ہے۔ میں نے بھی جمہوریت کے ناجائز استعمال کا مشاہدہ کیالیکن اس کا علاج جمہوریت میں بھی ہے، ان کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ان میں سے کچھ جیل بھی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب انہیں اپنا مختصر بیان دیا گیا تو وہ ہدایات کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کے پاس گئے تھے۔ ملک نے کہا کہ جب میں وزیراعظم سے اپنے مینڈیٹ کے بارے میں پوچھنے گیا تو انہوں نے عوام سے ملنے، ترقی اور بدعنوانی سے نمٹنے کو کہا تھا۔