نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں منعقدہ اسرائیل-فلسطین تنازع پر ایک لیکچر کے باعث گذشتہ روز ایک تنازعہ کھڑا پیدا ہوگیا ہے جس میں بی جے پی کے کچھ رہنماوں نے اس کے ویڈیو کلپس شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ تقریب حماس کی حمایت میں منعقد کی گئی تھی۔ او پی جندال گلوبل یونیورسٹی کے ترجمان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ویڈیوز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا ہے"۔ اس لیکچر کا "فلسطینی حال کی تاریخ اور سیاست" عنوان تھا۔
ممبئی بی جے پی کے ترجمان سریش نکھوا نے ایکس پر لیکچر کے ویڈیو کلپس شیئر کرتے ہوئے کہا کہ" ایک دہشت گرد تنظیم حماس کی حمایت میں ایک تقریب کا انعقاد او پی جندال گلوبل یونیورسٹی میں کیا گیا تھا، اس تقریب کے دوران ہندو ثقافت، ہندو ازم، ہندوتوا، آر ایس ایس، بی جے پی اور ہندوستانی فوج کو ممکنہ ہدف بنانے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا جس کی وجہ سے مبینہ طور پر کچھ طلباء اور اساتذہ میں بے چینی پائی جاتی ہے"۔