اردو

urdu

ETV Bharat / state

صفورہ زرگر و دیگر کے خلاف یو اے پی اے لگانے پر اویسی کی تنقید

خواتین پر یو اے پی اے دفعات کے تحت مقدمات درج کئے جانے پر حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

image
image

By

Published : May 12, 2020, 4:38 PM IST

اویسی نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سوال کیا کہ اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے والوں پر اتنے سخت دفعات کے تحت مقدمات درج کرنا کہاں کا انصاف ہے؟

اویسی نے سی اے اے، این آر سی و این پی آر کے خلاف احتجاج میں شامل صفورہ زرگر کے علاوہ ایک دیگر خاتون کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جانے پر حیرت کا اظہار کیا۔

اسد الدین اویسی نے حکومت سے سوال کیا کہ کب تک آپ مسلمانوں، کمزور طبقات و اپنے مخالفین کی آواز دبانے کے لیے ان کے خلاف ان سخت قوانین کا استعمال کریں گے؟ کیا ان قوانین کا نفاذ ان پر نہیں ہوگا جنہوں نے اشتعال انگیز نعروں کے ذریعے دہلی کو منصوبہ بند فسادات میں جھونک دیا؟

حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین

رکن پارلیمان اویسی نے کہا کہ یو اے پی اے ایک ظالم اور غیر آئینی دفعہ ہے اور مجلس نے ہمیشہ ہی اس کی مخالفت کی ہے، یو پی اے (کانگریس) کی جانب سے اس قانون کو متعارف کروائے جانے پر بھی مجلس نے سخت مخالفت کی تھی۔

اسد اویسی نے دہلی کے اقلیتی کمیشن کے صدر ظفر الاسلام پر بھی وطن پر بھی غداری کا مقدمہ درج کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور پوچھا کہ کیا ملک میں اب چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی دہشت گردی کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے؟

حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے مرکزی حکومت اور مرکزی وزارت داخلہ سے مذکورہ لوگوں کے خلاف درج کیے گئے مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details