اردو

urdu

By

Published : Jan 7, 2023, 9:33 AM IST

ETV Bharat / state

Kanjhawala Case کنجھاوالا معاملے میں ساتویں ملزم کی خودسپردگی

کانجھاوالا کیس کے ساتویں ملزم انکُش کھنہ نے جمعہ کی شام سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کی۔ وہیں گزشتہ روز صبح پولیس نے کیس کے چھٹے ملزم اور کار کے مالک کو گرفتار کیا تھا۔ Ankush Khanna Surrender in Kanjhawala case

کنجھاوالا معاملے میں ساتویں ملزم کی خودسپردگی
کنجھاوالا معاملے میں ساتویں ملزم کی خودسپردگی

نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعہ کے روز کنجھاوالا سانحہ کے ساتویں ملزم کو سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔ دہلی پولیس نے ساتویں ملزم کا نام انکُش کھنہ بتایا ہے۔ اسپیشل کمشنر آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) ساگر پریت ہڈا نے دعویٰ کیا کہ چھٹے ملزم آشوتوش کو پولیس کو غلط معلومات دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ کیس کی عینی شاہد ندھی کو گزشتہ روز تفتیش میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔ قبل ازیں ہڈا نے کہا کہ 18 ٹیمیں تمام پہلووں پر معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔ ٹیموں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے اور پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔ seventh accused Surrender in Kanjhawala Case

چھ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے اور جو بھی نئے ثبوت سامنے آئے ہیں ان کی تصدیق کی جارہی ہے۔ ہڈا نے کہا کہ پولیس کے پاس کافی ثبوت ہیں کہ دیپک، جس نے کار چلانے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن کار امت چلا رہا تھا، جس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی گئی تفتیش اور کال کی تفصیلات کے مطابق مقتول اور عینی شاہد کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ پولیس نے کہا کہ ندھی کا بیان 164 سی آر پی سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔ Car owner arrested in Kanjhawala case

یہ بھی پڑھیں: Kanjhawala Case کنجھاوالا کیس میں کار مالک گرفتار

ہڈا نے پہلے کہا تھا کہ ابھی تک قتل کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے کیوں کہ قتل کے لئے کسی مقصد کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب تک کی تحقیقات میں کوئی مقصد سامنے نہیں آیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ متاثرہ کا پوسٹ مارٹم مولانا آزاد میڈیکل کالج (ایم اے ایم سی) نئی دہلی میں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا۔ رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ سر، ریڑھ کی ہڈی، بائیں فیمر، دونوں نچلے اعضاء میں اینٹیمورم کی چوٹ کے نتیجے میں صدمہ اور خون بہنا تھا۔ یہ چوٹیں گاڑیوں کے ممکنہ حادثے اور گھسیٹنے سے آئی تھیں۔ اس کے علاوہ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنسی زیادتی کے کوئی زخم نہیں ہیں۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details