کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کا روڑ کو جام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، مگر جہاں پر انہیں روک دیا جائےگا وہ وہیں پر بیٹھ جائیں گے اور جب تک سرکار اپنے ان تینوں زرعی قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
ہریانہ حکومت نے کسانوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے پوری تیاری کی ہے۔ پولیس کے ساتھ ساتھ کسانوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے سی آر پی ایف کی بھی اچھی خاصی مدد لی گئی ہے۔