دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مدرسہ اور ویدک پاٹھ شالہ کو بھی حق تعلیم قانون کے تحت لایا جائے۔ یہ عرضی بی جے پی لیڈر اور وکیل اشونی اپادھیائے نے دائر کی ہے۔PIL In Delhi HC Seeks Madrasas, Vedic Pathshalas Be Part Of RTE Act
Madrasas, Vedic Pathshalas Be Part Of RTE Act: مدرسہ اور ویدک کورس کو قانون حق تعلیم کے تحت لانے کا مطالبہ
سپریم کورٹ کی جانب سے عرضی پر سماعت سے انکار کے بعد اشونی اپادھیائے نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ عرضی میں یکساں نصاب کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے اور مشترکہ نصاب کے نفاذ کی مانگ کی گئی تھی-Supreme Court Refuses To Entertain Plea Challenging RTE Act
سپریم کورٹ کی جانب سے عرضی پر سماعت سے انکار کے بعد اشونی اپادھیائے نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ عرضی میں یکساں نصاب کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے اور مشترکہ نصاب کے نفاذ کی مانگ کی گئی تھی۔ درخواست میں حق تعلیم قانون کی کچھ دفعات کو من مانی اور غیر معقول بتایا گیا تھا۔ یہ آئین کے آرٹیکل 14، 15 اور 16 کے خلاف ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ میں نہ صرف مفت تعلیم بلکہ معاشی اور سماجی امتیاز کے بغیر معیاری تعلیم کا حق بھی فراہم کیا جانا چاہیے۔