نئی دہلی:قرآن علوم و فنون کا ایسا خزانہ ہے جسے پڑھ کر ابن سینا، زہراوی، جابر حبان اور اسحاق الکندی جیسے علماء اور سائنس داں پیدا ہوئے۔ اس لیے ہمیں اپنے بچوں کو علم کی دولت سے مالامال کرنا چاہیے ہمارے آئین میں اس کے لیے پورے اختیارات دیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جلسہ سیرت النبیؐکے دوران مولانا خالد رشید فرنگ محلی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا شریعت کا اٹوٹ حصّہ ہے۔ وراثت کے قانون خود قرآن میں بیان کیے گئے ہیں، لہٰذا کوئی مسلمان اس سے گریز نہیں کر سکتا۔ نئی نسل کے لیے ایمان اور عقیدے کی حفاظت ضروری ہے۔ اللہ نے قرآن کی حفاظت کا وعدہ فرمایا۔ جب کہ دوسری آسمانی کتابوں کا نہیں۔ قرآن علوم و فنون کا خزانہ ہے۔ جسے پڑھ کر ابن سینا، زہراوی، جابر حبان اور اسحاق الکندی جیسے علما اور سائنس داں پیدا ہوئے۔ اس لیے ہمیں اپنے بچوں کو علم کی دولت سے مالامال کرنا چاہیے۔ ہمارے آئین میں اس کے لیے پورے اختیارات دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
SIO Organize Prophet Biography ایس آئی او کی جانب سے سیرت نبویؐ پر مضمون نویسی مقابلہ
ان کا کہنا تھا کہ علم ہی کی بدولت آج ایک قوم پوری دنیا پر حکومت کر رہی ہے۔ بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے۔ مولانا نے حقوق العباد کی طرف بھی توجہ دلائی۔ خاص کر ماں باپ اور میاں بیوی کے حقوق پر بیان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ساری مخلوق اللہ کا کنبہ ہے۔ ان سے قبل ڈاکٹر شفیق احمد اصلاحی نے حضورؐ کی حدیث کی روشنی میں موت اور اللہ کے ڈر کی طرف توجہ دلائی۔ چونکہ موت کے بعد انسان کا عمل ہی ساتھ جائے گا۔ انہوں نے تقویٰ کی تعریف بیان کی۔ اتحادِ مسلم کی ضرورت اور قرآن کو مضبوطی سے پکڑنے اور ملت میں اتحاد کی ضرورت پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی سے ہمارے سارے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر سیّد فاروق نے سیرت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا عمل، روزی کمانے کا عمل اور اپنے خیالات کو بیان کرنے کے عمل پر توجہ دلائی اور ماں باپ اور میاں بیوی کے حقوق پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے قرآنِ مجید اور سیرت کی روشنی میں معاملات کو سمجھنے اور سیکھنے کی بات کی اور کہا کہ چھوٹی موٹی غلطیوں پر معاف کرنا سیکھیں۔ اس موقع پر سیرت النبیؐکمیٹی کے سکریٹری کوثر علی نے نظامت کرتے ہوئے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ کمیٹی ہر سال مختلف علاقوں میں جلسہ، سیمینار اور افطار کا پروگرام کرتی آرہی ہے اور اب تک 140 سے زیادہ پروگرام کیے جا چکے ہیں۔ جلسہ کے اختتام پر کمیٹی کے صدر عبدالرشید نے شکریہ ادا کیا۔ حضرت مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی دُعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔