اردو

urdu

By

Published : Apr 7, 2020, 5:23 PM IST

ETV Bharat / state

راجیہ سبھا رکن کی مرکز پر سخت چکتہ چینی

عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا رکن نے امریکی صدر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہامریکہ کو ان کی زبان میں جواب دینا چاہیے تھا، نہ کہ وہ دوا کی سپلائی کرنی چاہیے تھی
راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہامریکہ کو ان کی زبان میں جواب دینا چاہیے تھا، نہ کہ وہ دوا کی سپلائی کرنی چاہیے تھی

قومی دارالحکومت دہلی میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ امریکہ کو اسی کے زبان میں جواب دے۔

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہامریکہ کو ان کی زبان میں جواب دینا چاہیے تھا، نہ کہ وہ دوا کی سپلائی کرنی چاہیے تھی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ امریکہ دادا نہیں ہے جو بھارت ان کے دباؤ میں آکر دوائی کی سپلائی کرے۔

دہلی میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ امریکہ کو اسی کے زبان میں جواب دے

'ملک کو ان ادویات کی اشد ضرورت ہے' ، ای ٹی وی انڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ، آپ کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ اس وقت ملک کو ان دوائیوں کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ملک میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد چار ہزار کو عبور کرچکی ہے اور ایسے ملک میں ان دواؤں کی بڑے پیمانے پر ضرورت ہے، لہذا بھارت کو سب سے پہلے اپنی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے نہ کہ اپنے غیر ملکی دوستوں کو دوا سپلائی کرنا چاہیے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کچھ دن قبل بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے مرکزی حکومت سے دوا اور تحفظ کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ان کے مطالبات پر ابھی تک غور نہیں کیا گیا، اور ایسے مشکل وقت میں حکومت ہند دوائیں امریکہ کو سپلائی کرکے سراسر غلطی کررہی ہے۔

رانی راجیہ سبھا حلقے سے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ 'جب کل امریکی صدر کا ٹوئٹ آیا تو میں نے سوچا کہ وزیراعظم اس کا جواب دیں گے، لیکن میں وزارت خارجہ کے بیان کو دیکھ کر حیراں ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کے خطرے کو نظرانداز کرتے ہوئے حکومت پہلے ہی بہت سے ممالک کو ماسک اور دوائیں فراہم کرچکی ہے، لیکن اب اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے'۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details