پٹنہ: بہار کی سیاست میں اس وقت بھوچال آ گیا جب گزشتہ دنوں ایم آئی ایم کے پانچ میں سے چار اراکین اسمبلی آر جے ڈی میں شامل ہو گئے، حالانکہ گزشتہ چند ماہ سے قیاس آرائی کا دور جاری تھا جس پر اب مہر لگ چکی ہے. Four AIMIM MLAs Join RJD۔ایم آئی ایم کے جن چار اراکین اسمبلی نے آر جے ڈی کا دامن تھاما ہے وہ سب بہار کے خطہ سیمانچل سے تعلق رکھتے ہیں، ان میں شاہنواز عالم جوکی ہاٹ ارریہ، سید رکن الدین بائیسی، اظہار اسفی کوچا دھامن، انظار نعیمی بہادر گنج شامل ہیں۔
باغی اراکین اسمبلی کا الزام ہے کہ پارٹی کے اندر ان کی بات نہیں سنی جا رہی تھی، قومی قیادت چونکہ ریاست بہار سے کئی ہزار کیلو میٹر کے فاصلے پر حیدر آباد میں واقع ہے، یہ فاصلہ آہستہ آہستہ ہماری فکر پر بھی حاوی ہوتا گیا، یہاں تک کہ قومی قیادت سے کسی مسئلے پر گفتگو کرنا جوئے شیر سے کم ثابت نہیں ہو رہا تھا، باغی اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی ناراضگی کا اظہار پارٹی کے دیگر اعلیٰ لیڈران سے کر دیا تھا مگر اس جانب سے کوئی پہل نہیں ہوئی اور ہم نے یہ فیصلہ لے لیا۔
اگر بہار میں ایم آئی ایم کے سیاسی کیریئر کی بات کریں تو سال 2015 میں اسدالدین اویسی نے بہار کی سیاست میں انٹری لی تھی، اس وقت قومی سطح پر اویسی مسلمانوں کے چہرہ کے طور پر دیکھا جانے لگا تھا، اویسی نے پورے ملک میں مسلم قیادت کی بحث چھیڑی اور دیگر طبقات کی طرح مسلم طبقہ کو بھی سیاست سے لیکر سرکاری نوکری و دیگر اداروں میں حصہ داری کی بات کی، بہار میں اویسی کا داخلہ سیمانچل کے ذریعہ ہوا چونکہ سیمانچل پورے بہار میں اکثریتی مسلم علاقہ کے طور پر جانا جاتا ہے، ارریہ، کٹیہار، کشن گنج اور پورنیہ اضلاع میں 70 فیصد سے زائد مسلمانوں کی آبادی ہے، اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اویسی نے 2015 کے اسمبلی کے انتخاب میں اپنے کئی امیدوار اتارے مگر سب ناکام ہوئے۔
ریاست بہار کے مسلمانوں کی رائے تھی کہ یہاں سیکولر پارٹی کے طور پر آر جے ڈی، جے ڈی یو اور کانگریس ہے، جو متحد ہو کر انتخابی میدان میں اترتی ہے مگر ایم آئی ایم کے آنے سے ووٹوں کا شیرازہ بکھرے گا. 2020 کے پھر انتخابی میدان میں ایم آئی ایم آئی اور سیمانچل سمیت اکثریتی مسلم علاقوں سے بیس امیدوار اتارے، جن میں سے پانچ کی کامیابی ہوئی. آمور اسمبلی حلقہ سے اخترالایمان نے جے ڈی یو کے صبا ظفر کو 52515 ووٹوں سے شکست دی، اسی طرح بہادر اسمبلی حلقہ سے انظار نعیمی نے وی آئی پی پارٹی کے لکھن لال پنڈت کو 45215، بائیسی اسمبلی حلقہ سے سید رکن الدین نے بی جے پی کے ونود کمار کو 16373، جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ سے شاہنواز عالم نے آر جے ڈی نے سرفراز عالم کو 7383 اور کوچا دھامن سے اظہار اسفی نے جے ڈی یو کے مجاہد عالم کو 36143 ووٹوں سے شکست دے کر فتح حاصل کی. 2020 کے انتخاب میں بہار سے کل 19 مسلم امیدواروں نے جیت درج کی تھی۔