دہلی/پٹنہ:گوپال گنج کے اس وقت کے ڈی ایم جی کرشنیا کی اہلیہ اوما کرشنیا انصاف کے لیے سپریم کورٹ پہنچی ہیں۔ اوما کرشنیا نے سابق ایم پی آنند موہن کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اوما نے بہار حکومت کے قوانین میں تبدیلی کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دراصل بہار حکومت نے جیل مینوئل میں ترمیم کرکے آنند موہن کو رہا کردیا ہے۔ اس کے خلاف اوما کرشنیا نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
جی کرشنیا کی بیوی اوما کرشنیا نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی: آنند موہن کی رہائی کے بعد جی کرشنیا کی اہلیہ کے ساتھ ساتھ پورے خاندان نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے اور سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ اوما کرشنیا نے کہا کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ مجھے آنند موہن کی رہائی کے فیصلے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ آنند موہن کو واپس جیل بھیجنے کے لیے سپریم کورٹ سے اپیل کریں گی۔ اوما کرشنیا نے سی ایم نتیش پر ذات پات کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجرم کو جیل سے باہر لانے کی کیا ضرورت تھی؟
جی کرشنیا کا پورا خاندان اس فیصلے سے غمزدہ ہے: اوما کرشنیا کے ساتھ ان کی بیٹی نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہے۔ میں جی کرشنیا کی بیٹی ہوں..میں ہار نہیں مانوں گی۔ دوسری جانب اوما کرشنیا نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے انہیں پھانسی دی گئی اور پھر اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا۔ اب قانون میں ترمیم کرکے آنند موہن کو جیل سے باہر نکالنا بالکل درست فیصلہ نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ اتنا ظلم ہوا ہے۔