سرسید احمد خان کے افکار و اقوال نیز ان کی تعلیمی میدان میں ناقابل فراموش خدمات کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر دارالحکومت پٹنہ میں بہار چیپٹر اولڈ بوائز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایسوسی ایشن سے منسلک شخصیات نے ایک پرشکوہ تقریب کا اہتمام کر انہیں دل سے یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس تقریب میں آئے تمام شرکاء نے سرسید احمد خان کے افکار و خدمات اور موجودہ دور میں علی گڑھ یونیورسٹی کے حالات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
اس درمیان معروف مصنفہ و سماجی خدمت گار فرحا نقوی نے دوران خطاب کہا کہ 'آج ملک میں جمہوری نظام کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت بچے گی تو مسلمان رہیں گے، ملک میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے، جو حقوق آئین نے بھاتیوں کو دیے ہیں وہی حق یہاں اقلیتوں کا بھی ہے لیکن حقیقی طور پر وہ حق کتنے دیے جا رہے ہیں یہ سب کو پتہ ہے۔ موجودہ بھارت میں مسلمانوں کو علیحدہ کیا جا رہا ہے'۔
انہوں نے بڑی بے باکی سے مرکزی حکومت کے ذریعہ کیے جارہے فیصلے اور مسلمانوں کے خلاف ہو رہے مظالم پر آواز بلند کی اور کہا کہ اگر آج سرسیّد ہوتے تو وہ مسلمانوں سے کہتے کہ خاموش نہ بیٹھیں علم و عمل کے ذریعے احتجاج کریں۔