اردو

urdu

Patna Opposition Meeting محبوبہ مفتی نے نالندہ میں یوسف شاہ کے مقبرے پر چادر چڑھائی

By

Published : Jun 23, 2023, 8:48 AM IST

Updated : Jun 23, 2023, 4:46 PM IST

اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں شرکت کے لیے پٹنہ پہنچیں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اچانک نالندہ اور گیا کا دورہ کیا۔ نالندہ میں انہوں نے کشمیر کے آخری حکمران یوسف شاہ کے مقبرے پر چادر چڑھائی اور مقامی انتظامیہ سے مقبرے کو بطور سیاحتی مقام فروغ دینے پر زور دیا۔

Patna Opposition Meeting
Patna Opposition Meeting

محبوبہ مفتی نے نالندہ میں یوسف شاہ کے مقبرے پر چادر چڑھائی

نالندہ/گیا: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ جمعہ کو ہونے والی ہے۔ اس میں شرکت کے لیے پہنچی جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نالندہ کے کشمیرچک گاؤں گئیں اور وہاں یوسف شاہ کے مقبرے پر چادر چڑھائی۔ نالندہ کے اسلام پور بلاک کی بیسواک پنچایت کے کشمیری چک میں کشمیر کے آخری حکمران یوسف شاہ کا مزار ہے۔ چادر چڑھانے کے بعد، انہوں نے نالندہ کے ضلع مجسٹریٹ سے پوچھا کہ یہ استانہ کھلا ہوا کیوں ہے۔ گھیرابندی کیوں نہیں ہوئی؟ کشمیر سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں آنا چاہتے ہیں۔

یوسف شاہ کے مقبرے کو بطور سیاحتی مقام فروغ دینے کا مطالبہ

اس موقعے پر ضلع مجسٹریٹ نے محبوبہ مفتی کو بتایا کہ مقبرے کی گھیرابندی کے لیے ایک کروڑ 38 لاکھ کی رقم منظور کی گئی ہے۔ اس پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ چار ایکڑ سے زیادہ زمین خالی پڑی ہے۔ اتنی کم رقم سے کیا ہوگا۔ قبر کو اچھی طرح بنائیں۔ یہاں پارک بنائیں اور ضرورت کے مطابق محکمہ سیاحت اسے سیاحتی مقام کی طرح تیار کرے۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ اوپر بات کرنے کے بعد مزید کام کیا جائے گا۔ اس پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج ہی پٹنہ واپسی پر وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات کریں گی اور اسے فروغ دینے کا مطالبہ کریں گی۔

یوسف شاہ نے آخری وقت نالندہ میں گزارا

محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر یہ کام نتیش کمار کے دور حکومت میں نہیں ہوا تو کب ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سابق وزیر اعلیٰ اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں شرکت کے لیے پٹنہ آئی ہیں۔ آزاد کشمیر کے آخری حکمران یوسف شاہ اپنے آخری ایام میں اسلام پورہ آئے اور یہیں قیام کیا۔ اس دوران ان کی اہلیہ حبہ خاتون بھی آخری وقت میں بہار آئیں اور انہوں نے بھی اسلام پور میں ہی آخری سانس لی۔ یوسف شاہ چک کے مقبرے کے قریب حبہ خاتون کا مقبرہ بھی ہے۔

کشمیری چک کی تاریخ اکبر سے متعلق ہے

کشمیری چک کی تاریخ بھارت کے عظیم حکمران اکبر کے دور سے متعلق ہے۔ مغل حکمران اکبر پورے بھارت کے ساتھ کشمیر پر بھی اپنا قبضہ جمانا چاہتے تھے۔ 1586 میں اکبر نے اپنے ایک لاکھ سپاہیوں کے ساتھ کشمیر پر حملہ کرنے کی تیاری شروع کی۔ اس وقت کشمیر کے حکمران یوسف شاہ چک کو اس بات کا اشارہ ملا۔ یوسف شاہ چک بہت پڑھے لکھے اور باشعور حکمران تھے۔ جب یوسف شاہ چک کو اکبر کے حملے کا علم ہوا تو وہ خود اکبر سے ملنے اس کی دارالحکومت آگرہ پہنچ گئے۔

اکبر نے یوسف شاہ کو گرفتار کر کے نالندہ بھیج دیا

یوسف شاہ بغیر کسی فوجی تیاری کے اکبر سے ملنے آگرہ گئے۔ اسی دوران یوسف شاہ کو گرفتار کر کے صوبہ بنگال کے کمانڈر مان سنگھ کے حوالے کر دیا گیا۔ بعد میں مان سنگھ نے اکبر سے ان کی رہائی کی سفارش کی۔ سفارش کو قبول کرتے ہوئے اکبر نے یوسف شاہ چک کو رہا کر دیا لیکن ایک شرط رکھی کہ وہ دوبارہ کشمیر نہیں جائیں گے۔ اس کے بعد انہوں نے نالندہ میں واقع اسلام پور کا رخ کیا۔ یہاں کشمیری چک کے نام سے ایک قصبہ آباد کیا۔ نالندہ کے اسلام پور پولیس تھانے سے بیسواک تک کا راستہ شیخ عبداللہ روڈ سے ہو کر گزرتا ہے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ شیخ عبداللہ 19 جنوری 1977 کو ریاست کی کلچرل اکیڈمی کی ایک ٹیم کے ساتھ بیسواک آئے تھے۔

مزید پڑھیں: Mamata banerjee on BJP ملک کو تباہ کن صورتحال سے بچانے کے لیے 2024 میں بی جے پی کو ہرانا ہوگا، ممتا

محبوبہ مفتی بھگوان بدھ کی پناہ لینے گیا پہنچی

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی جمعرات کو بہار کے بودھ گیا پہنچ گئیں۔ اس موقع پر انہوں نے عالمی ثقافتی ورثہ مہابودھی مندر کا دورہ کیا۔ اسی وقت بودھی کے درخت کے سامنے سر جھکایا۔ ان کا یہ پروگرام اچانک بنا تھا۔ وہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان بودھ گیا پہنچی تھیں۔ انہوں نے بڑے تجسس سے مہابودھی مندر کے بارے میں دریافت کیا۔ اس دوران ان کے ساتھ موجود جے ڈی یو کے ضلع صدر ابھے کشواہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بدھ کی سرزمین پر پہنچ کر ایک بڑا پیغام دیا ہے۔ اس نے مندر میں بھگوان بدھ کے سامنے سر جھکایا۔ وہیں بودھی درخت کے بھی درشن کیے۔ ابھے کشواہا نے بتایا کہ محبوبہ مفتی 23 جون کو ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں شرکت کے لیے پٹنہ پہنچی ہیں۔ اسی دوران انہوں نے اچانک مہابودھی مندر کا درشن کیا۔

Last Updated : Jun 23, 2023, 4:46 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details