بہار کے گیا سرکٹ ہاؤس میں سابق اسمبلی اسپیکر ادے نارائن چودھری نے آج کسان بل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت صرف کسانوں اور مزدوروں کے حق میں دکھاوے کی بات کرتی ہے، وزیراعظم سمیت مرکزی وزراء عوام کو صرف گمراہ کر رہے ہیں۔
مرکزی حکومت اور وزیراعظم کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ نئے زرعی قانون میں فصل کی زیادہ سے زیادہ قیمت دینے کی بات کی گئی ہے، حکومت یہ بھی دعویٰ کرتی ہے کہ کسانوں کو ڈیڑھ گنا لاگت کی ادائیگی کریں گے. لیکن قانون میں ریٹ کا ذکر ہی نہیں ہے. آج حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ کسان مسلسل احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین زرعی قانون نافذ ہوا ہے جو کسانوں کو پھانسی پر لٹکا رہا ہے.کسان دھان کی فصل آٹھ سے دس روپے قیمت میں فروخت کرنے پر مجبور ہے، حکومت بتائے کہ اس نے جو وعدہ کیا تھا اس کا کیا ہوا؟ ریاستی حکومت 15 سالوں سے وعدہ کر رہی ہے کہ دھان کی قیمت زیادہ سے زیادہ بڑھائیں گے لیکن آج تک اس کا حل مکمل نہیں ہو سکا۔