اردو

urdu

اننت ناگ میں سرکاری نرخ کی خلاف ورزی

By

Published : Nov 18, 2020, 7:31 PM IST

قصائیوں و مٹن ڈیلرس کا کہنا ہے کہ 'سرکار کی جانب سے مقرر شدہ نئی قیمتوں کو لاگو کرنے سے وہ نقصانات سے دوچار ہو رہے ہیں کیونکہ باہر کی منڈیوں سے انہیں پہلے ہی اضافی نرخوں پر گوشت خریدنا پڑ رہا ہے۔'

سرکاری نرخ نامہ نظر انداز
سرکاری نرخ نامہ نظر انداز

ضلع اننت ناگ میں گوشت کو مہنگے داموں میں فروخت کرنے ولے قصابوں کے خلاف کارروائی میں انتظامیہ ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ وہیں اسٹاک کی کمی کے سبب اکثر دکانیں بند رہتی ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔

سرکاری نرخ نامہ نظر انداز

لوگوں کے مطابق اگرچہ سرکاری نرخ نامہ کے مطابق گوشت 480 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ تاہم قصاب سرکاری نرخ نامے کو بالائے طاق رکھ کر خود ہی قیمتیں مقرر کرتے ہیں۔ اور اننت ناگ کے کئی علاقوں سے قصابوں کی جانب سے 600 روپے فی کلو کے حساب سے گوشت فروخت کرنے کی شکایات موصول ہو رہی ہے جو سرکاری نرخ ناموں کے مقابلہ میں 120 روپے زائد ہے۔

وہیں حکام کی کارروائی کے بعد اکثر مقامات پر گوشت کی قلت پیدا ہوگئی ہے جو عوام کی مشکلات میں اضافے کی سبب بن رہی ہے۔

قصائیوں و مٹن ڈیلرس کا کہنا ہے کہ 'سرکار کی جانب سے مقرر شدہ نئی قیمتوں کو لاگو کرنے سے وہ نقصانات سے دوچار ہو رہے ہیں کیونکہ باہر کی منڈیوں سے انہیں پہلے ہی اضافی نرخوں پر گوشت خریدنا پڑ رہا ہے۔'

ادھر فوڈ سپلائز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد وانی کا کہنا ہے کہ 'نئی قیمتوں کو پہلے ہی مقرر کر دیا گیا ہے اور گوشت کی قلت سے نمٹنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 'اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد وانی نے ناجائز منافع خوروں کو ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ 'وہ عام لوگوں کو لوٹنے سے باز رہیں ۔'

انہوں نے کہاکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مسجد اور محلہ کمیٹیوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے ناجائز منافع خور دکانداروں کے خلاف آواز اُٹھائیں۔

اب دیکھنا یہ ہو گا کہ کیا حکومت گوشت کی مقرر شدہ قیمتوں کو کس طرح عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہو گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details