اردو

urdu

Controversy over Umpires Call امپائر کال کی وجہ سے پاکستان ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے دہانے پر

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 30, 2023, 4:39 PM IST

ورلڈ کپ 2023 میں امپائر کال کے فیصلے کی وجہ سے جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست تو دے دی لیکن اس کے بعد ایک نیا تنازعہ اس وقت کھڑا ہو گیا جب بھارتی اسپینر ہربھجن سنگھ اور جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نے امپائر کال کے اصول میں تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

حیدرآباد: جمعہ کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سنسنی خیز مقابلے میں شکست کھانے کے بعد آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 سے باہر ہونے کے دہانے پر ہے۔ یہ میچ پاکستان کے لیے کرو یا مرو جیسا تھا اور پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس میچ کو اسی حساب سے کھیلا بھی تھا لیکن قسمت ساتھ نہ ہونے کی وجہ سے امپائر کا فیصلہ پاکستان کے لیے مہنگا ثابت ہوا اور جیتا ہوا میچ پاکستان ایک وکٹ سے ہار گیا۔

دراصل پاکستان کے گیندبازوں نے اس وقت میچ میں واپسی کی جب جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے صرف 65 رنز درکار تھے اور اس کا اسکو 33 اوورز میں چار وکٹ پر 206 رنز تھا۔ وہاں سے پاکستان نے پانچ وکٹیں حاصل کرکے میچ کو اپنی جھولی میں تقریبا ڈال ہی لیا تھا۔ آخری وکٹ پر پاکستان نے ایل بی ڈبلیو زور دار اپیل کی لیکن فیلڈ امپائر نے اس ناٹ آوٹ قرار دیا جس کی وجہ کپتان بابر اعظم نے ڈی آر ایس (ڈیسیژن ریویو سسٹم) لے لیا۔

جس کے بعد یہ فیصلہ تھرڈ امپائر کے پاس چلا گیا اور جب تھرڈ امپائر نے اس گیند کو چیک کیا تو سب کچھ پاکستان کے حق میں گیا سوائے امپائرز کال کے چونکہ فیلڈ امپائر نے اسے ناٹ آوٹ قرار دیا تھا تو تھرڈ امپائر نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ جس کے بعد جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ اور 16 گیندیں باقی رہتے ہوئے یہ میچ جیت لیا۔

امپائر کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر آن فیلڈ امپائر کا فیصلہ بہت کم مارجن سے غلط ہوتا ہے تو تھرڈ امپائر بھی فیلڈ امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتا ہے اور آن فیلڈ امپائر کے فیصلے پر عمل کیا جاتا ہے۔ امپائر کال صرف ایل بی ڈبلیو فیصلے پر نظرثانی میں موثر ہوتا ہے۔

اس میچ کے بعد کئی سابق کرکٹرز اور کرکٹ ماہرین نے سوشل میڈیا پر پوسٹس کے ذریعے ڈی آر ایس کے اصول پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بھارت کے سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر امپائر کال پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ 236 ون ڈے میچوں کے تجربہ کار ہربھجن نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پاکستان کو یہ میچ خراب امپائرنگ اور خراب قوانین کی وجہ سے ہارنا پڑا۔ آئی سی سی کو اس اصول کو تبدیل کرنا چاہیے۔ اگر گیند اسٹمپ سے ٹکرا جائے تو وہ آؤٹ ہے، چاہے امپائر نے اسے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ فرق نہیں پڑتا، ورنہ ٹیکنالوجی کا کیا فائدہ؟

ہربھجن کے بعد سابق جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے اسی میچ میں راسی ونڈر ڈاسن کے امپائر کال کی وجہ سے آوٹ ہونے پر اپنی ہوم ٹیم کے لیے حمایت ظاہر کی۔ اسمتھ نے ہربھجن سنگھ کی پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کیا اور لکھا، 'بھجی، میں امپائرز کال پر آپ کی ہی طرح محسوس کرتا ہوں، لیکن کیا راسی ڈاسن اور جنوبی افریقہ بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں؟

مشہور کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے امپائر کال کے بارے میں لکھا کہ ' اب دوبارہ 'امپائرز کال' کی وضاحت کرنے کا وقت آگیا ہے۔ گیند کے پیڈ سے ٹکرانے کے بعد آپ جو دیکھتے ہیں وہ اس بات کا صرف اندازہ ہوتا ہے کہ گیند کہاں گئی ہوگی اور کہاں جاسکتی ہے لیکن یہ اصل گیند نہیں ہوتی ہے کیونکہ پیڈ میں لگ کر اس میں ایک رکاوٹ آگئی ہے۔ انھوں نے آگے لکھا کہ اگر 50% سے زیادہ گیند کے اسٹمپ سے ٹکرانے کی پیش گوئی کی جاتی ہے تو آپ کو 100% یقین دلایا جا سکتا ہے کہ ایسا ہی ہوگا، لیکن اگر 50% سے کم گیندوں کے اسٹمپ سے ٹکرانے کی پیش گوئی کی جاتی ہے تو آپ 100% یقین کے ساتھ گیند کی صحیح سمت نہیں بتا سکتے کہ گیند اسٹمپ سے ٹکرائے گی یا نہیں۔

لہذا، آپ امپائر کے پہلے فیصلے پر واپس جاتے ہیں کیونکہ آپ امپائر کے فیصلے کو پلٹنے کا یقین نہیں کر سکتے۔ یہ بہت اچھا اور منصفانہ طریقہ ہے۔ جیسے جیسے کیمرے بہتر ہوتے جائیں گے ویسے ویسے متوقع راستہ زیادہ یقینی ہوتا جائے گا، ایک دن ایسا بھی آسکتا ہے جب آپ اس بات کا یقین کر لیں گے کہ اگرچہ گیند صرف متوقع راستے میں اسٹمپ کو چھوتی دکھائی دے سکتی ہے حقیقت میں وہ ان سے ٹکرائے گی۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد پاکستان ٹورنامنٹ میں لگاتار چار میچ ہار چکا ہے۔ وہ چھ میچوں میں صرف چار پوائنٹس کے ساتھ ورلڈ کپ سے تقریباً باہر ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details