ریاض: سعودی عرب ڈونباس علاقے کے باشندوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان انسانی امداد اور امدادی مرکز کے سربراہ عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ الربیعہ نے تیسرے ریاض انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فورم کے موقع پر کہا کہ اب تک ہمیں یوکرین سے درخواست موصول ہوئی ہے، لیکن ابھی تک ڈونباس کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین نے کمبل، ہیٹر اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی درخواست کی ہے، جنہیں ان کا امدادی مرکز انسانی امداد فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
دراصل ایک سال پہلے 21 فروری 2022 کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک اور لوہانسک کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کیا اور ایک ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک (DPR) اور دوسرے کو لوہانسک پیپلز ریپبنل (LPR) کا نام دیا۔ ان دونوں علاقوں کو ڈونباع کہا جاتا ہے۔ اور یہ زیادہ تر روس کے کنٹرول میں ہے۔ انسانی ہمدردی اور پناہ گزینوں کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں نے گزشتہ ہفتے 5.6 ارب ڈالر کی انسانی امداد کی اپیل کی تھی تاکہ تنازع سے متاثرہ 15 ملین سے زیادہ یوکرینی شہریوں کی مدد کی جا سکے۔ اس رقم میں سے 3.9 بلین ڈالر یوکرین کے لیے انسانی ہمدردی کے ردعمل کے منصوبے کے تحت 01.11 کروڑ لوگوں کو خوراک اور ادویات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 1.7 ارب ڈالر کا استعمال پناہ گزین اسکیم کے تحت 10 ممالک - بلغاریہ، چیک ریپبلک، ایسٹونیا، ہنگری، لاطیویا، لتھوانیا، مالڈووا، پولینڈ، رومانیہ اور سلوواکیا میں منعقد 42 لاکھ یوکرینی مہاجرین کی مدد کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔