تہران: ایرانی وزارت خارجہ نے 17 یورپی یونین اور برطانیہ کے شہریوں اور چار اداروں پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران میں تشدد اور بدامنی کو ہوا دینے کے الزام میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ وزارت نے پیر کو اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے والوں اور دہشت گردی اور تشدد کی حمایت کرنے والوں کے خلاف اٹھائے گئے ہیں۔ ان افراد پر ایران کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے اور اس کے شہریوں پر پابندیاں عائد کرنے کا بھی الزام تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں میں ویزوں کی معطلی اور ایران میں داخلے کے علاوہ اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنا بھی شامل ہے۔ اس سے قبل یورپی یونین اور برطانیہ نے کئی ایرانی شہریوں اور تنظیموں پر ایران میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں ایک 22 سالہ ایرانی لڑکی مہسا امینی کی تہران کے ایک ہسپتال میں پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگئی تھی۔ اس لڑکی کو ایرانی اخلاقی پولیس نے صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا۔ امینی کی موت نے پورے ایران میں شدید احتجاج اور سماجی بے چینی کو جنم دیا تھا۔ جس کے بعد تہران نے امریکہ اور بعض دیگر مغربی ممالک پر ملک میں فسادات بھڑکانے اور دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا۔