سان سلواڈور: وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور کے سابق صدر ماریشیو فِنز کو عدالت نے جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ مذاکرات کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایل سلواڈور کی ایک عدالت نے سابق صدر ماریشیو فنز کو اپنی حکومت کے دوران جرائم پیشہ گروہوں سے مذاکرات کرنے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کیس میں فنز کے سابق سیکیورٹی وزیر جنرل ڈیوڈ منگویا پیس کو بھی مذاکرات میں ملوث ہونے پر 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ماریشیو فنز کو یہ سزا پیر کو ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی، وہ پڑوسی ملک نکاراگوا میں مقیم ہیں، ان کے خلاف یہ مقدمہ اپریل میں شروع کیا گیا تھا، ایل سلواڈور نے غیر حاضری میں ٹرائل چلانے کے لیے گزشتہ سال اپنے قوانین میں تبدیلی کی تھی۔ فِنز پر انتخابی حمایت کے بدلے میں باغیوں سے مذاکرات اور مراعات دینے کا الزام تھا، تاہم انھوں نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، انھوں نے کہا کہ جنگ بندی حکومت نے نہیں بلکہ کیتھولک چرچ نے کی تھی۔