یمن کے جنوبی شہر عدن میں منگل کو یمنی صحافی کے خاندان کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے دھماکے میں ایک خاتون صحافی اور ان کے بچے کی موت ہوگئی۔ یہ دھماکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کی اتھارٹی کو متزلزل کرنے کا ایک نیا کیس ہے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں لی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں۔ وزیر اعظم مین عبدالمالک سعید نے دھماکے کو صحافی کی گاڑی میں نصب ایک دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) کے ذریعے کیا گیا "دہشت گردانہ حملہ" قرار دیا۔
حکام نے بتایا کہ دھماکہ عدن کے قریب خورمکسر میں اس وقت ہوا جب راشا عبداللہ اور ان کے اہل خانہ ڈاکٹر کے پاس جا رہی تھیں۔