اسلام آباد:پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی آسکر انٹری فلم 'جوائے لینڈ' کی ریلیز پر عائد کردہ پابندی پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے۔ فلم میں 'انتہائی قابل اعتراض مواد' کو وجہ بتاتے ہوئے ریلیز میں پابندی عائد کیے جانے کے چند دن بعد پاکستانی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ فلم کے خلاف دائر شکایات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ صائم صادق کی ہدایتکاری میں بننے والی پہلی فلم 'جوائے لینڈ' پر پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات نے ریلیز سے تقریبا ایک ہفتہ قبل پابندی عائد کردی تھی۔ فلم 18 نومبر کو ریلیز ہونے والی تھی۔Committee to Review Ban on Joyland
وزیر اعظم شہباز کے مشیر سلمان صوفی نے پیر کو بتایا کہ ' فلم کا جائزہ لینے اور فلم پر عائدہ کیے گئے پابندی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی کمیٹی بنائی جارہی ہے۔ صوفی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'کمیٹی پاکستان میں اس کی نمائش کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے فلم کے خلاف دائر شکایات کے ساتھ ساتھ اس کی خوبیوں کا بھی جائزہ لے گی'۔ پیر کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں وزیر اعظم کے سیکرٹریٹ نے فلم کے خلاف شکایات پر غور کرنے کے لیے کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں بتایا۔
کمیٹی میں وزیر برائے سیاسی امور و اقتصادی امور، وزیر اطلاعات و نشریات، وزیر مواصلات، وزیر برائے سرمایہ کاری، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر شامل ہیں۔ مذکورہ کمیٹی جوائے لینڈ فلم کے سماجی اور اخلاقی اصولوں کے خلاف ہونے کی شکایات پر غور کرے گی اور اس کے مطابق کارروائی کی تجویز پیش کرے گی۔
جوائے لینڈ کی کہانی ایک پدرانہ خاندان کے ارد گرد گھومتی ہے، جو خاندانی سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے ایک لڑکے کی پیدائش پر زور دیتے ہیں۔ جب کہ ان کا سب سے چھوٹا بیٹا ایک ڈانس ٹھیٹر میں شامل ہوجاتا ہے اور جہاں اس سے ایک ٹرانس جینڈر خاتون سے محبت ہوجاتی ہے۔ثانیہ سعید کے ساتھ علی جونیجو، علینہ خان، رستی فاروق، سلمان پیرزادہ اور سہیل سمیر مرکزی کاسٹ کا حصہ ہیں۔ اسے اپوروا گرو چرن، سرمد سلطان کھوسٹ اور لارین مان نے پروڈیوس کیا ہے۔