اردو

urdu

سرینگر کے 12 علاقوں میں بندشیں ختم

By

Published : May 28, 2020, 1:22 PM IST

جموں و کشمیر میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس میں مثبت پائے جانے والے افراد کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ وہیں سرینگر انتظامیہ نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'شہر کے 12 علاقوں میں بندشیں ہٹائی جائیں گی۔'

سرینگر کے 12 علاقوں میں بندشین  ختم، تاہم لاک ڈاون جاری
سرینگر کے 12 علاقوں میں بندشین ختم، تاہم لاک ڈاون جاری

مقامی لوگوں نے اس اعلان کے سنتے ہی راحت کا سانس لیا ہے۔ سرینگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ ان 12 علاقوں میں کئی ہفتوں سے کوئی مثبت کیس سامنے نہ آنے کے باعث بندشیں ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری لاک ڈاون کے تحت 31 مئی تک ان علاقوں میں پابندیاں جاری رہیں گی۔

ان علاقوں میں قابل ذکر شہر خاص کے حول ، خیام ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں چھتہ بل ، نٹی پورہ، بوٹ من کالونی بمنہ وغیرہ شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں تمام داخلی اور اندونی راستوں کو سیل کیا تھا تھا لیکن انہیں ہٹایا جا رہا ہے تاکہ لوگ ضروری کاموں کیلئے نقل و حرکت کر سکے۔

انکا کہنا تھا کہ ان علاقوں کو پہلے ریڈ زون قرار دیا گیا تھا لیکن گزشتہ کئی ہفتوں میں ان علاقوں میں کوئی مثبت کیس سامنے نہ آنے کے بعد انہیں آرینج اور گرین زون میں تبدیل کیا۔

سرینگر کے 12 علاقوں میں بندشین ختم، تاہم لاک ڈاون جاری

سرینگر میں کورونا میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 189 پہنچ چکی ہے جن میں 40 افراد بیرونی مقامات سے واپس لوٹے ہیں لیکن انکو واپسی پر ہی انتظامی قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے ان کے رابطے میں کوئی شخص نہیں آیا تھا۔

شاہد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ سرینگر میں اب تک 15000 کووڈ ۱۹ ٹسیٹ کئے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں کووڈ-19 کے مریضوں کی تعداد 1800 ہوگئی ہے اور مرنے والے افراد کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔

تاہم 900 کے قریب مریض صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔

گزشتہ تین ہفتوں سے مُثبت کیسز میں اس لیے نمایاں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ نئے مثبت کیسز میں زیادہ تر وہ مقامی لوگ شامل ہیں جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیرونی مقامات میں تقریباً دو ماہ تک باہر رہنے کے بعد گھر لوٹے ہیں۔

ایسے افراد کو ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں سے سیدھے قرنطینہ مراکز پہنچایا جا رہا ہے، جہاں ان انکے نمونے حاصل کیے جانے کے بعد انکو قرنطینن مرکز میں بھیجا جا رہا ہے۔

نمونے مثبت آنے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے اور نمومہ منفی پائے جانے پر انہیں گھریلوں قرنظینہ میں رہنے کی ہدایت دی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details