بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے لاکھوں لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا اور لاکھوں گھر تباہ ہوگئے۔ اب کورونا کی تیسری لہر آنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
طبی سامان کی خریداری میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کا الزام خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر میں بچے زیادہ متاثر ہوں گے لیکن اترپردیش کو کووڈ کی تیسری لہر سے بچانے کے لیے کی جانے والی تیاریوں کی آڑ میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کا الزام عام آدمی پارٹی کے رہنما نے یوپی حکومت پر لگایا ہے۔
طبی سامان کی خریداری میں بدعنوانی کا الزام، اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ عام آدمی پارٹی سے گوتم بدھ نگر ضلع کے صدر بھوپندر جادون نے سٹی مجسٹریٹ آفس سیکٹر 19 نوئیڈا میں مظاہرہ کے دوران اس بدعنوانی کے متعلق سٹی مجسٹریٹ کے توسط سے گورنر اترپردیش کے نام ایک میمورنڈم بھی پیش کیا اور اس بدعنوانی کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
عآپ کے ضلع صدر بھوپندر جادون نے کہا کہ یوپی میں بچوں کے لیے وینٹی لیٹرس سمیت زندگی بچانے والے دیگر سامان خریدے جارہے ہیں لیکن یہ آلات بازار سے بہت زیادہ قیمت پر خریدے جارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نوئیڈا میں ایک بلیک لسٹڈ کمپنی سے وینٹی لیٹرس 17 لاکھ سے 22 لاکھ میں خریدے جارہے ہیں جب کہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے اسی ماڈل کے وینٹی لیٹرس کو 11 لاکھ میں خرید رہی ہے۔ جس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اس خرید و فروخت میں بدعنوانی کی گئی ہے۔
ضلع جنرل سکریٹری اور پارٹی کے ترجمان سنجیو نگم نے کہا کہ اس بدعنوانی میں ملوث عہدیداروں کو گرفتار کرکے جلد از جلد تحقیقات کے احکامات صادر کیے جائیں۔