اردو

urdu

جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی عید الاضحی

By

Published : Aug 14, 2019, 7:32 AM IST

Updated : Sep 26, 2019, 10:48 PM IST

تلنگانہ اور آندھراپردیش میں عید الاضحی نہایت ہی جوش وخروش سے منائی گئی،عیدگاہوں کے علاوہ مساجد میں عید کے سلسلے میں عظیم الشان اور رُوح پرور اجتماعات ہوئے۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی اور سنت ابراہیمی کی تکمیل کرتے ہوئے قربانی کی۔

جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی عید الاضحی

عید کا سب سے بڑا اجتماع شہر حیدرآباد کی عید گاہ میرعالم میں دیکھا گیا جہاں تقریبا تین لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی اور بعد ازاں قربانی کی۔ شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں بھی نماز عید ادا کی گئی۔علما نے قبل نماز عیدفضائل عید الاضحی بیان کئے اور فلسفہ قربانی کا مکمل طورپر احاطہ کرتے ہوئے اللہ کے رسول حضرت ابراہیم علیہ السلام کی جانب سے دی گئی قربانی کا تفصیل سے تذکر ہ کیا۔ شہر حیدرآباد کے ساتھ ساتھ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے اضلاع کی سینکڑوں عیدگاہوں اور مساجد میں بھی روح پرور اجتماعات دیکھے گئے۔

عیدگاہ میرعالم پر نمازیوں کی صفیں عیدگاہ کے باہر کافی دور تک دیکھی گئیں۔نماز عید کے بعد قبرستانوں میں قبور کی زیارت بھی کی گئی۔ لوگ کثیر تعداد میں قبرستانوں میں اپنے مرحومین کے لئے ایصال ثواب اور ان کی قبور کی زیارت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔علمانے عید کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قربانی دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔اس کی پیروی پوری امت مسلمہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم واقعہ میں بے پناہ دعوت و موعظت کے بھی بے شمار پہلو پنہاں ہیں جو ہر دور اور ہر زمانے میں تمام کیلئے مشعل راہ ہیں۔

علما نے کہا کہ نوجوان اپنے دلوں میں خدااورحُب رسول ﷺکو بٹھائیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج مسلمانوں کی حالت یہ ہے کہ مسلمان دیگر اقوام کی ٹھوکروں میں ہیں۔ شہر حیدرآباد کی عید گاہ میرعالم پر منعقدہ سب سے بڑے روح پرور اجتماع میں فلسفہ،عظمت،مقاصداور پیام سنت ابراہیمی کی عمائدین ملت نے عالمانہ طرز و انداز میں تشریح کی۔فرزندان توحید کی لاکھوں کی تعداد نے ان کے خطابت سے بھر پور استفادہ کیا۔ساتھ ہی سماج اور معاشرہ کی بگڑتی صورتحال، دین سے دوری، اسلامی شعائر اور دین کی بنیادی تعلیمات سے ناواقفیت، بے راہ روی کے بڑھتے ہوئے منفی رحجانات،بے دینی کو فروغ دینے کی منظم کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علما نے معاشرہ کی ہمہ جہت اصلاح کیلئے والدین، سرپرستوں، معزز شہریوں اور سماج کے باشعور افراد سے تعاون طلب کیاتاکہ ہماری نئی نسل کا دینی اورتعلیمی مستقبل روشن اور درخشاں ہو اور ایک اسلامی و فلاحی معاشرہ وجود میں آسکے۔

Last Updated : Sep 26, 2019, 10:48 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details