بہار میں سیاسی گہماگہمی شروع ہو چکی ہے، بی جے پی ورچوئل ریلی سے قبل آرجے ڈی نے تھالی بجاکر حکومت کی مخالفت کی، آرجے ڈی رہنماوں نے مرکزی وریاستی حکومت پر مزدور مخالف ہونے کاالزام لگایاہے۔ اسے دونوں پارٹیوں کی انتخابی سرگرمیوں کا آغاز بتایا جا رہا ہے۔
ایک طرف جہاں بھارت میں کورونا وائرس کا بحران زور و شور پر ہے، لمبے وقفے کے لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک ون نافذ ہے، وہیں اب بہار میں اسمبلی انتخابات کے سبب سیاسی گہما گہمی بھی زوروں پر ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات 2020 کی تیاری اور 'شہ مات' کا کھیل شروع ہوگیا ہے۔اتوار کے دن بہار میں بی جے پی اپنی ورچوئل ریلی کے ذریعے انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کررہی ہے تو دوسری طرف بہار حزب اختلاف کی پارٹی آر جے ڈی نے 'غریب حقوق دن' منایا ہے۔
بی جے پی کی ورچوئل ریلی کے دن بہار کے حزب اختلاف رہنماؤں نے ریلی کی مخالفت میں تھالی بجاو مہم چلائی۔ ریاستی سطح پر آرجے ڈی نے بہاری مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے حقوق کی لڑائی لڑنے کے دعوے کے ساتھ ایک تیر دونشان کے محاورہ کے طرز پر تھالی بجا کر بی جے پی پرنشانہ سادھا ہے۔
جبکہ بی جے پی ورچوئل ریلی کے ذریعے بہاری مزدوروں کواپنی طرف راغب کرنے میں لگی ہے۔ ورچوئل ریلی کے ذریعے بی جے پی اپنے کارکنان کو انتخابات کی تیاریوں کے لئے بیدار کرے گی۔
ضلع گیا میں آرجے ڈی رہنماؤں نے طے اپنے شدہ وقت گیارہ بجے تھالی بجایا، شہر سے لے کر گاؤں تک آرجے ڈی رہنماؤں و کارکنان نے تھالی بجا کر اس ریلی کے خلف مہم چھیڑا۔