اردو

urdu

دربھنگہ کے دیہی علاقوں میں بھی سی اے اے کے خلاف غیر معینہ دھرنا

By

Published : Jan 22, 2020, 10:53 AM IST

Updated : Feb 17, 2020, 11:15 PM IST

ریاست بہار کےضلع دربھنگہ کے دیہی علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف غیر معینہ احتجاجی دھرنا شروع ہو گیا ہے، دربھنگہ کے بینی پور بلاک کے نبٹولیہ چوک پر بینی پور اور منی گاچھی تحصیل کے درجنوں گاؤں کے سیکڑوں خواتین اور مرد غیر معینہ دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔

دھرنے پر بیٹھی خواتین
دھرنے پر بیٹھی خواتین

گزشتہ روز دیر شام سے شروع ہوئے اس دھرنا میں عموماً سبھی طبقہ کے لوگ شامل ہیں، وہیں اس دھرنا کی قیادت صابق صدر مکھیا یونین منی گاچھی تحصیل عبدالمالک کر رہے ہیں۔

دھرنے سے خطاب کرتے احتجاجی

جس میں اس علاقے کے تقریباً سبھی گاؤں کے لوگوں کی شمولیت دیکھی جا رہی ہے، دھرنے میں شامل خواتین اور مرد پر جوش ہیں اور حکومت کی جانب سے نافذ کیے گئے نئے شہریت ترمیمی قانون اور ممکنہ این آر سی، این پی آر کے امکان کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

اس دھرنے میں ایک اسٹیج بھی بنایا گیا ہے جہاں مظاہرین اپنی اپنی باتیں رکھ سکتے ہیں اس دوران دھرنے میں شامل سبھی مظاہرین نے ملک کی یکجہتی اور سلامتی کے لیے نعرے بازی کرتے نظر آئے۔

دربھنگہ کے دیہی علاقوں میں بھی سی اے اے کے خلاف غیر معینہ دھرنا

مکھیا یونین کے سابق صدر عبدلمالک نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ملک کے دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں احتجاجی دھرنا جاری ہے اسی طرز پر ہم لوگوں کا یہ غیر معینہ دھرنا شروع ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون سی اے اے،کو واپس نہیں لیتی ہے یہ دھرنا جاری رہے گا، ملک کی مرکزی حکومت ہندو مسلم کو آپس میں تقسیم کر کے حکومت کرنا چاہ رہی ہے یہ بات اچھی طرح اب ملک کے سبھی طبقہ کے لوگوں نے سمجھ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ان کی من مانی نہیں چلے گی، انہیں یہ متنازعہ قانون واپس لینا ہوگا، یہاں اس دیہی علاقے میں یہ دھرنا بدستور جاری رہے گا۔

اس دھرنا میں شامل سنیل کمار جھا عرف موتی بابو نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ ملک کی عوام اس قانون کے خلاف ہے احتجاج لگاتار ہو رہا ہے اس لیے اس قانون (شہریت ترمیمی قانون) میں ترمیم کر نا چاہیے ملک کا آئین سبھی کو برابری کا حق دیتا ہے نا کہ بانٹنے کا۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 11:15 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details