جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کان کنی پر پابندی سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، یہ بےروزگار افراد اننت ناگ کے شیر پورہ علاقے میں کان حکومت کے خلاف احتجاج کیا ۔Demanding the administration to lift the ban on mining
مظاہرین نے شیر پورہ کے مقام پر اننت ناگ سمتھن روڈ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے سڑک پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی نقل و حمل متاثر رہی، احتجاجیوں کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں کان کنی پر پابندی عائد ہونے کے سبب کئی ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں، انہوںنے حکام سے پابندی فوری طور ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کانوں پر پابندی لگانے کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں دس ہزار کنبوں سے وابستہ لاکھوں افراد کو دو وقت کی روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوا ہے اور لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ متاثرین ذہنی کوفت کے بھی شکار ہورہے ہیں۔
اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کان کنی پر عائد پابندی کو فوری طور پرختم کی جائے۔ احتجاجیوں نے مزید کہا کہ کان کنی کا کام بند ہونے کی وجہ سے اس کام سے وابستہ ہزاروں افراد اب بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کیوں کہ یہ افراد دہائیوں سے پتھر کی کانوں میں کام کرتے آئے ہیں اور ان کےلئے اور کوئی دوسراکام کرنا مشکل ہے ۔