علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبۂ تحفظی و سماجی طب کے زیر اہتمام فیکلٹی ممبران اور یونانی طلباء کے لیے 6 روزہ سی ایم ای پروگرام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ اس پروگرام کو وزارت آیوش، حکومت ہند نے اسپانسر کیا ہے۔ Protection and Social Medicine Department AMU۔
6 روزہ سی ایم ای پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر مختار احمد قاسمی (مشیر، یونانی، وزارت آیوش) نے کہا کہ سی ایم ای پروگرام میڈیکل فیکلٹی اور پرائیویٹ پریکٹشنرس کے لئے طبی و فنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بہت مددگار ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر مختار نے دنیا بھر میں یونانی علاج کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر روشنی ڈالی۔
صدارتی خطبہ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر پرویز مستجاب نے کہا کہ شعبۂ تحفظی و سماجی کے ڈاکٹر آبادیوں کی صحت کی ضروریات اور ان کے صحت کی صورتحال کا جائزہ لینے اور بیماریوں کی روک تھام کے لیے ضلعی صحت انتظامیہ کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر راگھو رام بھٹا یو (سیکریٹری انچارج اور صدر، MARBISM، آئی ایس ایم، وزارت آیوش) اور ڈاکٹر راکیش شرما ( صدر، BERISM، وزارت آیوش) نے کہا " نیچر و پیتھی، یا نیچر و پیتھک ادویات (Naturopathy, or naturopathic medicine) جو قدرتی طریقہ علاج پر مبنی ہیں بہت سے ممالک میں فروغ پا رہی ہیں اور پوری دنیا میں لوگ طرز زندگی کی خرابی سے جڑی بیماریوں کے علاج کے لئے متبادل نظام علاج کی طرف دیکھ رہے ہیں"۔
انہوں نے کہا "طرز زندگی سے جڑی بیماریاں روز بروز بڑھ رہی ہیں اور ان عوارض کی روک تھام اور علاج کی نئی جہتوں کو تلاش کرنا وقت کی ضرورت ہے"۔
پروفیسر ایف ایس شیرانی (ڈین، فیکلٹی آف یونانی میڈیسن) نے کہا "سی ایم ای پروگرام میں حاصل کردہ علم فیکلٹی ممبران اور ڈاکٹروں کو طبی میدان کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد گار ہوگا"۔