ریاستی حکومت نے راجیو گاندھی قتل کیس کے قصورواروں میں سے ایک نلنی سری ہرن کو ایک ماہ کی پیرول دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نلنی کے وکیل رادھا کرشنن نے بتایا کہ انہیں (آج) جمعہ کو پیرول پر رہا Madras High Court Releases Nalini Sriharan on Parole کیا جائے گا۔
تمل ناڈو کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر حسن محمد جناح نے جمعرات کو مدراس ہائی کورٹ میں نلنی کی پیرول کے لیے حکومت کا موقف پیش کیا۔ نلنی کے وکیل نے بتایا کہ اس کی بیمار ماں پدما نے عدالت سے پیرول کی درخواست کی تھی، جسے قبول کر لیا گیا۔ اب نلنی اپنی بیمار ماں پدما کو دیکھنے جا سکیں گی۔ نلنی اس وقت ویلور کی خصوصی خواتین جیل Vellore Special Women's Prison میں بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جسٹس پی این پرکاش اور جسٹس آر ہیم لتا کی بنچ نے پیرول کی اجازت دیتے ہوئے نلنی کے لیے کئی اصول بنائے ہیں۔ وہ اپنی ماں کے ساتھ ویلور کے ستواچیری میں سخت پولیس حراست میں کرائے کے مکان میں رہیں گی۔ ان کے ساتھ بہن کلیانی اور بھائی بکیا ناتھن بھی رہیں گے۔
نلنی کی ایک اور درخواست عدالت میں زیر التوا ہے، جس میں اس نے جیل سے رہائی کی مانگ کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نلنی تقریباً 30 سال سے جیل میں ہیں۔ ٹرائل کورٹ نے 1998 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی قتل کیس میں نلنی کو موت کی سزا سنائی تھی، جسے 2000 میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 21 مئی 1991 کو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی چنئی کے قریب سری پرمبدور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران خودکش حملے میں مارے گئے تھے۔ اس میں نلنی اور اس کے شوہر سمیت سات لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔