ہاسن: کرناٹک پولیس کے مطابق منگل کو ہاسن ضلع کے بیلور قصبے میں فساد برپا کرنے کے ارادے سے ہندو کارکنوں کی طرف سے ایک جلوس کے دوران ایک بدمعاش نے قرآن زندہ باد کے نعرہ لگائے۔ بیلور قصبے میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران قرآن زندہ باد کے نعرے کی مخالفت کر رہے ہندو کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کرنے سے بھی انکار کیا۔ بیلور میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل سمیت ہندو شدت پسند تنظیموں نے ایک جلوس نکالا تھا لیکن حالات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب ایک بدمعاش نے 'قرآن زندہ باد' کا نعرہ لگایا۔ ہاسن ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہری رام شنکر نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ تقریباً 80 سے 100 لوگ بیلور مندر کی طرف جلوس نکال رہے تھے۔ وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکن بھی جلوس کا حصہ تھے۔ تاہم بس اسٹینڈ پر کھڑے ایک بدمعاش نے ماحول خراب کرنے کے لیے 'قرآن زندہ باد' کا نعرہ لگایا۔ یہ سن کر بھیڑ مشتعل ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کرناٹک اسٹیٹ ریزرو پولیس کی دو پلاٹون کے ساتھ 150 جوانوں کو وہاں تعینات کیا تھا۔ ہمارے پاس مظاہرین سے زیادہ پولیس اہلکار تھے کیونکہ ہم کچھ ناخوشگوار واقعات پیش آنے کی توقع کر رہے تھے۔ ہماری ٹیموں نے فوری طور پر بدمعاش کو اٹھایا اور اسے پولیس کی گاڑی میں ڈال دیا۔ تاہم بھیڑ گاڑی کے ارد گرد جمع ہو گئی اور ہنگامہ کرنے لگی۔ انہوں مزید کہا کہ ہم نے لوگوں کو دھکیل کر گاڑی کو آگے بڑھایا۔ ملزم کو تھانے لے جایا گیا۔ پولیس کو موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر ہم اس کے خلاف مقدمہ درج کر رہے ہیں۔ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے فساد برپا کرنے کے لیے اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہجوم کو خاموش کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کا سہارا نہیں لیا۔