اعظم گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے بردہ تھانہ علاقہ کے ہدیسا گاؤں میں ایک 10 سالہ نابالغ بچے کو لوگوں نے موبائل چوری کے الزام میں بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پیٹا۔ اس دوران کسی نے پٹائی کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں بچے کے والد نے تھانے میں شکایت دی ہے، جس پر پولیس نے بچے کو میڈیکل کے لیے سی ایچ سی بھجوا دیا ہے۔ ساتھ ہی اس واقعہ سے ناراض رشتہ داروں نے پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔People beat 10 year old boy In Azamgarh
ہدیسا گاؤں کے ایک رہائشی نے ایس پی کو شکایتی خط دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ گاؤں کے راماسرے، سنجے رام اور سریندر رام چار دن پہلے گھر میں اس کے 10 سالہ بیٹے کی تلاش میں آئے تھے۔ بچہ اس وقت سیوان میں کھیلنے گیا ہوا تھا۔ مذکورہ ملزمان سیوان پہنچے اور اس کے بچے کو لے گئے اور اس کے ہاتھ پاؤں بجلی کے کھمبے سے باندھ دیئے، اس کے بعد اس کی پٹائی بھی کی۔ یہی نہیں جب اس نے پانی مانگا تو بچے کے منہ میں مرچ پاؤڈر ڈال دیا۔ کسی نے بھی اس بچے کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔ بچے کو موبائل چوری کے شبہ میں تین گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ بچے کے گھر والوں نے تھانے میں شکایت بھی کی، لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ وہیں ہفتہ کے روز متاثرہ کے والد نے ایس پی کو ایک پرچہ دیا جس کے بعد ایس پی کی ہدایت پر بردہ پولیس اسٹیشن نے بچے کو علاج کے لئے بھیجا اور مقدمہ درج کرلیا۔ والد کے مطابق ان کے بچے کے کان کا پردہ پھٹ گیا ہے جس کی وجہ سے خون بھی آرہا ہے۔