بھوپال:مدھیہ پردیش اسمبلی بجٹ اجلاس 27 فروری سے شروع ہو گیا ہے۔ تقریبا ایک ماہ تک جاری رہنے والے اس بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ یکم مارچ کو ایوان میں بجٹ پیش کریں گے۔ انتخابی سال 2023-24 کے بجٹ کا تخمینہ تقریباً تین لاکھ کروڑ روپے ہے۔ یہ مدھیہ پردیش اسمبلی کا پہلا ڈیجیٹل یعنی پیپر لیس بجٹ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق انتخابی سال کے بجٹ میں حکومت عوام پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالے گی۔ مدھیہ پردیش کے محکمہ خزانہ نے ودھان سبھا میں پہلا ڈیجیٹل یعنی پیپر لیس بجٹ پیش کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس کے لیے اراکین اسمبلی کو بجٹ کی کاپی آئی پیڈ دی جائے گی۔ اس بار اراکین اسمبلی کو بجٹ کی پرنٹ شدہ کاپی نہیں ملے گی۔ تاہم بجٹ کی ایک ہی پرنٹ کاپی ایوان کی میز پر رکھی جائے گی۔ بجٹ محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر بھی اپلوڈ کیا جائے گا۔ صحافیوں کو پین ڈرائیو میں بجٹ کی سافٹ کاپی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ یہ حکومت کے انتخابی سال کا آخری بجٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں ہر طبقے کی مدد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس بار بھی سیکٹر وائز ہوگا، یعنی تعلیم، صحت، سماجی بہبود، نوجوان، بچہ، انفرااسٹرکچر۔ اس بار بجٹ تقریبا 3 لاکھ کروڑ کا ہوگا۔ پچھلی بار 2 لاکھ 79 ہزار کروڑ روپے کا تھا۔ اس بجٹ میں حکومت نے سب کو لبھانے کی کوشش کی ہے۔ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے لاڈلی بہن اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس میں اہل خواتین کو ایک ہزار روپے دیے جائیں گے۔ خواتین کو اس کا فائدہ ملے گا، اس کی وجہ سے حکومت نے تقریبا 50 فیصد خواتین ووٹرز کو ساددھنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کاروبار بڑھانے کے لیے خواتین کو کم سود پر قرضے فراہم کرنے کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چائلڈ بجٹ کی طرح حکومت اس بار یوتھ بجٹ بھی لائے گی۔ حکومت یوتھ پالیسی بنا رہی ہے۔