آپ جس جانب بھی نظر دوڑائیں گے آپ کو صرف ایوارڈ اور اعزازات دکھائی دیں گے۔ یہاں دیواروں پر میڈل اور الماریاں انعامات سے بھری ہوئی ہیں۔ یہ دیکھنے کے بعد آپ کو ایک لمحے کے لئے حیرت ہوگی کہ کسے اور کس وجہ سے یہ ایوارڈ دئے گئے ہیں۔
یہ ایوارڈز اڈیشہ کےضلع بالاصور کے بہناگا بلاک کے تحت اِچھاپور گاؤں کے میہیر کمار پانڈا کو دیئے گئے ہیں۔ وہ پیشے سے انجینئر ہیں اور سائنس ان کا جنون ہے۔ یہ لیبارٹری سائنس کے ان کے جنون کا نتیجہ ہے۔ یہاں دس ہزار سے زیادہ پروجیکٹس محفوظ ہیں، جن کا مقصد آپ کے روزمرہ کے کاموں کو آسان اور آرام دہ بنانا ہے۔ کسانوں اور بنکروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے مختلف مسائل کا حل بھی میہیر کے پاس ہے۔
انہوں نے بہت سارے حیرت انگیز ایجادات کئے ہیں، جن میں سائیکل رکشہ سے چلنے والی فصل کاٹنے کی مشین، سستے ریفریجریٹرز، دو جانب چلنے والے پنکھے، بجلی پیدا کرنے والے پنکھے، مختلف مصالحوں سے پیسٹ تیار کرنے والی مشین، پیڈل سے چلنے والی مشین، ناریل مشین سے کایئر کی اسکیننگ اور ڈیجیٹل سکیورٹی لاکرز شامل ہیں۔ ان سبھی ایجادات نے میہیر کو اوڈیشہ کے آئن سٹائن کے طور پر مشہور بنایا ہے۔
میہیر پانڈا نے بتایا کہ ''میں 1987 میں طلبہ کو پڑھا رہا تھا۔ گاؤں کے طالب علم میرے پاس سائنس پڑھنے آتے تھے۔ آہستہ آہستہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور انہوں نے بہت سارے سوالات پوچھے۔ میں ان کے سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کے لئے مختلف مصنوعات تیار کرنے میں کامیاب رہا۔ مثال کے طور پر گاؤں کا ایک شخص رسی بنا رہا تھا، میں نے اس کے لئے ایک ایسی مشین بنائی تاکہ وہ آسانی سے رسیاں بنا سکے۔ میری زندگی کا مقصد سائنس کو عام لوگوں تک پہنچانا اور اپنی ایجادات کے ذریعے انہیں خود کفیل بنانا ہے۔''