بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 1984 میں پیش آئے گیس سانحہ کے بعد یونین کاربائیڈ کارخانے سے نکلے زہریلے کچرے سے زمینی آلودگی جس میں بڑی تعداد میں شہر کے لوگ متاثر ہوئے تھے۔ گیس متاثرین تنظیم نے آج یوم عالمی کینسر کے موقع پر پریس کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں تنظیم کے ذمہ داران نے کمیونٹی ہیلتھ سروے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کے یونین کاربائیڈ کی زہریلی گیس سے متاثر آبادی میں کینسر کی شرح شہر بھوپال کی عام آبادی کے مقابلے میں 2.5 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔
وہیں اس تنظیم نے اپنے سروے میں یہ بھی پایا کہ گیس متاثرین آبادی میں کینسر سے متاثر زیادہ تر خواتین میں پھیپھڑوں کے کینسر کا فیصد زیادہ پایا گیا ہے۔ تنظیم کے مطابق پچھلے سال یونین کاربائیڈ کارخانے سے 2 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والی 1483 اہلخانہ کے گھر جاکر سروے کیا گیا تھا۔ ان میں گیس متاثرین کی تعداد 6185 ہے۔ ساتھ ہی تنظیم نے 5740 لوگوں کی معلومات جمع کی، جو کارخانے سے 8 کلومیٹر سے زیادہ دور رہتے ہے، جو کی 1984 کے گیس حادثے سے متاثر نہیں تھے۔ لیکن ایسے لوگوں میں بھی کینسر جیسی بیماری پائی جا رہی ہے۔