بھرت پور: ریاست راجستھان کے بھرت پور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے جنید اور ناصر قتل کیس کے ملزمان کو پکڑنے گئی راجستھان پولیس پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات کی تردید کی ہے۔ ایس پی نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے ملزم کے اہل خانہ کے ساتھ بدسلوکی ہے۔ بھرت پور کے ایس پی شیام سنگھ نے کہا ہے کہ نہ تو بھرت پور پولیس ملزم کے گھر میں داخل ہوئی اور نہ ہی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس کیس کے سلسلے میں پولیس نے جو بھی اقدام کیا وہ قانون دائرہ میں رہ کرکیا ۔
بھرت پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شیام سنگھ نے بتایا کہ بھرت پور پولیس مقامی نگینہ پولیس کے ساتھ ملزم شری کانت کو گرفتار کرنے گئی تھی، لیکن وہ گھر پر نہیں تھا۔ ملزم کے دو بھائیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہیں پوچھ گچھ کے لیے لایا گیا اور بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ ایس پی نے کہا کہ ملزم کے اہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ بھرت پور پولیس نے مقامی نگینہ پولیس کی مدد سے وہاں کارروائی کی تھی۔ نہ ہی بھرت پور پولیس اور نہ ہی نگینہ پولیس ملزم کے گھر میں داخل ہوئی۔ ملزم خاندان کی کسی خاتون کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی گئی۔