اونا کے ریلوے اسٹیشن سمیت ریلوے املاک کو نیلام کیا جارہا ہے۔ تحصیلدار اونا نے نیلامی کی تیاری شروع کردی ہے، دراصل ریلوے کے ذریعہ اراضی کے حصول کے بعد کسانوں کو زمین کا مناسب معاوضہ نہیں دیا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے پہلے ریلوے کی جائیداد منسلک کی اور پھر اسے نیلام کرنے کا حکم دیا۔
اونا ضلع عدالت کے حکم کے بعد ریلوے کی زمین کے ساتھ پٹری اور رہائشی کالونیز کی نیلامی کے لیے منادی شروع ہو گئی ہے، مذکورہ اراضی کے لیے ریلوے کو تقریبا 62 لاکھ روپے ادا کرنے تھے لیکن مقررہ وقت میں معاوضے کی رقم کی عدم ادائیگی کے بعد عدالت نے ریلوے کی زمین پر قبضہ کرنے اور اسے نیلام کرنے کے احکامات جاری کردیے، نیلامی کے بعد موصولہ رقم کسانوں کو بطور معاوضہ دی جائے گی۔
نوٹس کے مطابق 25 فروری کو کوٹلہ کلاں اور 5 مارچ کو تیوڑی گاؤں میں ریلوے اراضی کی نیلامی ہوگی، بدھ کو محکمہ ریونیو نے ریلوے کے زیر قبضہ اراضی کی باضابطہ نیلامی کے لیے منادی کی کارروائی شروع کردی ہے، اب اس سلسلے میں متعلقہ علاقوں میں اتوار کو نوٹس لگائے جائیں گے۔
اس زمین کی کم سے کم قیمت مقرر کرتے ہوئے بولی کم سے کم قیمت سے شروع کی جائے گی اور یہ اراضی سب سے زیادہ بولی لگانے والوں کو دی جائے گی۔
دراصل اونا کی عدالت نے 12 متاثرہ خاندانوں کے 3 مقدمات پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا تھا، عدالت نے اونا ریلوے اسٹیشن اور ریلوے کالونی کو نیلام کرنے کے احکامات جاری کیے تھے تاکہ ریلوے کے ذریعہ اراضی کے حصول کے معاملے پر اراضی کے مالکان کو معاوضہ دیا جائے۔
یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ ریلوے نے تحویل اراضی کے بعد کسانوں کو معاوضہ تو دیا تھا لیکن وہ ناکافی تھا جس کے بعد کسانوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔