مرکزی حکومت کے وکیل گورنگ کانت نے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل کو خط لکھا ہے جس میں تبلیغی جماعت کی جانب سے بنگلے والی مسجد میں مذہبی تقریب کے اہتمام پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارچ کے مہینے میں مرکز میں مذہبی تقریب منعقد کر کے مرکزی حکومت کے نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
خط میں تبلیغی جماعت کے منتظم اور تقریب میں شریک افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اس غلطی کے لیے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مارچ کے وسط میں چین، انگلینڈ، تھائی لینڈ اور دبئی وغیرہ کے لوگوں نے اس مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے تھے۔
خط میں مزید لکھا گیا کہ اس مذہبی تقریب میں شرکت کے بعد واپس آنے والوں میں سے تلنگانہ کے چھ اور کشمیر کے ایک شخص کی کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد موت ہوگئی ہے جبکہ متعدد افراد جو اس مذہبی تقریب میں شمولیت کے بعد وہ اپنی اپنی ریاستوں میں واپس چلے گئے، انہیں کورونا مثبت پایا گیا۔