اردو

urdu

By

Published : Feb 10, 2020, 12:25 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:36 PM IST

ETV Bharat / bharat

ایس سی ایس / ٹی انسداد مظالم ترامیم کی آئینی حیثیت برقرار رکھی جائے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے درج فہرست ذات و قبائل (انسداد مظالم ) ترمیمی ایکٹ 2018 کی آئینی قانونی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کے ترمیم کو صحیح مانا ہے۔ جسٹس ارون مشرا، جسٹس ونیت سرن اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بنچ نے آئینی حیثیت کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر پیر کو یہ فیصلہ سنایا۔

ایس سی ایس ٹی ایکٹ 2018 کے خلاف عرضی خارج
ایس سی ایس ٹی ایکٹ 2018 کے خلاف عرضی خارج

بنچ نے گزشتہ برس اکتوبر میں اس معاملہ میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، یہ قانون ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کسی ملزم کو پیشگی ضمانت دینے کی دفعات پر روک لگاتا ہے۔ عدالت عظمی نے 20 مارچ 2018 کو اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت بغیر تحقیقات کے گرفتاری نہیں ہو سکتی ہے۔ اس پر مرکزی حکومت نے عدالت کے دو ججوں کی بنچ کے اس فیصلہ پر اختلاف ظاہر کرتے ہوئے نظر ثانی درخواست دائر کی تھی۔

دراصل، ایس سی-ایس ٹی قانون، 1989 کے ہو رہے غلط استعمال کے پیش نظر عدالت نے اس قانون کے تحت ملنے والی شکایت پر از خود ایف آئی آر دائر کرنے کے بعد گرفتاری پر روک لگا دی تھی، اس کے بعد پارلیمنٹ میں عدالت کے حکم کو پلٹنے کے لئے قانون میں ترمیم کی گئی، جسے دوبارہ چیلنج کیا گیا تھا۔

ایس سی-ایس ٹی ایکٹ پر عدالت کے فیصلہ کے بعد ملک بھر میں احتجاج ہوئے تھے، خاص طور سے دلت برادری کے لوگوں نے مارکیٹ وبازار بند کراکر احتجاج و مظاہرہ کئے تھے جس کے بعد حکومت نے اس فیصلہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 8:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details